مغربی بنگال کے جلپائی گوڑی میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی ممتابنرجی نے مغربی بنگال میں کیہا کہ تمام مذاہب کے لوگ مل جل کر ریتے ہیں
لیکن چند لوگ بنگال کی پرُ امن فضا کو مکدر کرنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں.
لیکن بنگال کی مثالی قومی یکجہتی کے سامنے ان کی ایک نہیں چل پا رہی ہے.
وزیراعلی عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بنگال میں ایک نیا مذہب لے کر آ رہی ہے لوگوں کو اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے ۔
بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر بھڑاس نکالتے ہوئے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ مذہب کے نام پر سیاست اور سی اےاے کے لئے ہماری ریاست میں کوئی جگہ نہیں ہے.
انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں سب کو یکساں آزادی حاصل ہے. آپ جہاں جیسے چاہیں ویسے سیاست کرنے کے لئے آزاد ہیں .لیکن بنگال میں اپنی مرضی والی سیاست لانے کی کوشش نہ کریں گے ورنہ عام لوگ سڑکوں اتر جائیں گی۔ْ
بنگال ٹھاکر رابندرناتھ ٹائیگور, قاضی نذرالاسلام, ایشور چندر ودیا ساگر اور نیتاجی سبھاش چندر بوس جیسی عظیم شخصیات کی سرزمین ہے.
ان عظیم شخصیات کی سرزمین پر مذہب کے نام پر سیاست کو پروان چڑھنے نہیں دیں گے اس کے لئےہمیں کچھ بھی کرنا پڑے.
مزید پڑھیں:
آٹھ ماہ بعد کھڑگپور میں لوکل ٹرین خدمات بحال
وزیراعلی ممتابنرجی نے کہا کہ میں پہلے بھی کہہ چکی ہوں کہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کو کسی بھی قیمت پر نافذ ہونے نہیں دیں گے.
ایک ہی بات کو بار بار کہنا پسند نہیں ہے. لیکن بیرونی ریاستوں کے رہنماوں کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے نام پر عام لوگوں کو ڈرانے دھمکانے میں بڑا مزہ آ رہا ہے.
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزیں ایکٹ کے تحت مغربی بنگال میں غیر ملکییوں کو رہنے کی اجازت دی گئی ہے.
ان رفوجیوں کو طاقت کی بدولت پر ملک بدر کرنا اقوام متحدہ ریفوجی ایکٹ کی خلاف ورزی ہوگی. اس کا خیال رکھنا چاہئے.