ریاست مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے ٹیٹا گڑھ میونسپل کارپوریشن کے سابق کونسلر اور مقامی رہنما منیش شکلا آج رات پارٹی دفتر میں میٹنگ کرنے کے بعد کچھ لوگوں سے بات کررہے تھے کہ اچانک کچھ شرپسند آئے اور ان پر لگاتار کئی گولیاں چلائیں اور وہاں سے فرار ہوگئے۔
شدید طور پر زخمی حالت میں منیش شکلا کو ایک غیر سرکاری ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران ان کی موت ہوگئی۔
اس واقعہ کے بعد ٹیٹا گڑھ میں ہنگامہ برپا ہوگیا اور ناراض بی جے پی کے حامیوں نے ٹیٹا گڑھ تھانہ کے سامنے مظاہرہ کرتے ہوئے سڑک جام کردیا۔
خیال رہے کہ اس معاملے میں ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، تاہم بی جے پی کی طرف سے برسر اقتدار پارٹی پر اس قتل کا الزام لگایا گیا ہے۔
بی جے پی کا کہنا ہے کہ منیش شکلا جب ترنمول کانگریس میں تھے، اس وقت پارٹی کے ہی کچھ رہنماؤں سے ان کی آپسی رنجش تھی۔ ان کے قتل میں ان لوگوں کا ہی ہاتھ ہے۔
ترنمول کانگریس نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے ہی لوگوں کا کام ہے۔
بی جے پی کے رہنما کیلاش وجے ورگیہ نے اس معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے، بی جے پی کے رہنماؤں نے پیر کو 12 گھنٹے کا بیرکپور بند کا اعلان کیا ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے پارٹی کے رہنما منیش شکلا کے قتل کو بنگال کی خونی سیاست کا نتیجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ کیا اس ریاستی حکومت سے انصاف کی کوئی امید کی جاسکتی ہے؟
واضح رہے کہ منیش شکلا پہلے ترنمول کانگریس میں تھے، ارجن سنگھ کے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد وہ بھی ان کے ساتھ بی جے پی میں چلے آئے تھے۔ منیش شکلا پیشے سے وکیل تھے۔ ٹیٹا گڑھ میں ان کا اثر و رسوخ تھا۔