ETV Bharat / city

بنگال: عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو نظر انداز کرنے کا الزام

ریاست مغربی بنگال میں اقلیتی درجہ کی حامل واحد یونیورسٹی، عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو نظر انداز کرنے کا معاملہ ایک بار پھر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

بنگال: عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو نظر انداز کرنے کا الزام
بنگال: عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو نظر انداز کرنے کا الزام
author img

By

Published : Jul 28, 2021, 12:38 PM IST

ریاست مغربی بنگال میں قائم عالیہ یونیورسٹی کے طلبا یونین کی طرف سے یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو لگاتار نظر انداز کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی یونیورسٹی کے انتظامیہ پر اقلینی کردار کا خیال نہ رکھنے کا بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ طلبا یونین کی جانب سے یونیورسٹی کے وی سی کے سامنے متعدد مطالبات کیے گئے۔

عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو لیکر متعدد بار تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔ یونیورسٹی کے وی سی کے خلاف کئی بار طلباء کی جانب سے احتجاج و مظاہرے بھی کئے گئے ہیں۔

یونیورسٹی پر شعبہ دینیات کو نظر انداز کرنے اور یونیورسٹی کے دوسرے شعبے کی طرح ترقی نہ دینے کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے شعبہ دینیات متعدد مسائل سے دو چار ہے لیکن ان مسائل کو حل کرنے کے لئے انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آ رہی ہے۔ اس سلسلے میں مغربی بنگال مدرسہ طلباء یونین کی جانب سے متعدد بار تحریک چلائی گئی ہے۔ اور ریاستی حکومت کی بھی اس طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ ’’عالیہ یونیورسٹی بنگال میں اقلیتی درجہ کی حامل واحد یونیورسٹی ہے لیکن اس کے باوجود بھی کئی معاملات میں یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ کو نظر انداز کرتے ہوئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی میں تقرری یا داخلے میں بھی کئی بار اقلیتی درجہ کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اقلیتوں کو ملنے والی سہولیات ضائع ہو جاتی ہیں۔‘‘

اس سلسلے میں یونیورسٹی کے موجودہ وی سی پر سنگین الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ ایک بار پھر سے یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کے مسائل کو جلد از جلد مستقل حل کرنے کے لئے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: کولکاتا: ہائر سیکنڈری کے طلبہ کا احتجاج، سڑک کی ناکہ بندی

مغربی بنگال مدرسہ طلباء یونین کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کو اس ضمن میں تحریری طور پر اطلاع دی گئی اور مسائل کا حل نہ ہونے پر یونیورسٹی میں کسی ناخوشگوار واقع کے لئے یونیورسٹی کے وی سی کی ذمہ داری ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ طلباء کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ سے مندرجہ ذیل مطالبات کیے جا رہے ہیں:

  • طلباء یونین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جلد از جلد 50 فیصد طلباء کے ساتھ کلاسز کا آغاز کیا جائے۔
  • شعبہ دینیات کی جدت کاری کی جائے اور ٹیچرز کی تقرری عمل میں لائی جائے۔
  • بیگم رقیہ ہوسٹل کو مکمل کرکے طلباء کے رہائش کا انتظام کیا جائے۔
  • عالیہ یونیورسٹی ایکٹ کے تحت ٹیچروں کی تقرری، غیر تدریسی اسٹاف کی تقرری اور پی ایچ ڈی اسکالرشپ کے سلسلے میں یونیورسٹی کے ہی طلباء کو ترجیح دی جائے۔
  • سرکاری ویب سائیٹس پر عالیہ یونیورسٹی کا نام اندراج کرایا جائے۔

ریاست مغربی بنگال میں قائم عالیہ یونیورسٹی کے طلبا یونین کی طرف سے یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو لگاتار نظر انداز کرنے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی یونیورسٹی کے انتظامیہ پر اقلینی کردار کا خیال نہ رکھنے کا بھی الزام عائد کیا جا رہا ہے۔ طلبا یونین کی جانب سے یونیورسٹی کے وی سی کے سامنے متعدد مطالبات کیے گئے۔

عالیہ یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کو لیکر متعدد بار تنازعات سامنے آتے رہے ہیں۔ یونیورسٹی کے وی سی کے خلاف کئی بار طلباء کی جانب سے احتجاج و مظاہرے بھی کئے گئے ہیں۔

یونیورسٹی پر شعبہ دینیات کو نظر انداز کرنے اور یونیورسٹی کے دوسرے شعبے کی طرح ترقی نہ دینے کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے شعبہ دینیات متعدد مسائل سے دو چار ہے لیکن ان مسائل کو حل کرنے کے لئے انتظامیہ سنجیدہ نظر نہیں آ رہی ہے۔ اس سلسلے میں مغربی بنگال مدرسہ طلباء یونین کی جانب سے متعدد بار تحریک چلائی گئی ہے۔ اور ریاستی حکومت کی بھی اس طرف توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی گئی ہے۔

طلباء کا کہنا ہے کہ ’’عالیہ یونیورسٹی بنگال میں اقلیتی درجہ کی حامل واحد یونیورسٹی ہے لیکن اس کے باوجود بھی کئی معاملات میں یونیورسٹی کے اقلیتی درجہ کو نظر انداز کرتے ہوئے اقدامات کئے جاتے ہیں۔ یونیورسٹی میں تقرری یا داخلے میں بھی کئی بار اقلیتی درجہ کا خیال نہیں رکھا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اقلیتوں کو ملنے والی سہولیات ضائع ہو جاتی ہیں۔‘‘

اس سلسلے میں یونیورسٹی کے موجودہ وی سی پر سنگین الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ ایک بار پھر سے یونیورسٹی کے شعبہ دینیات کے مسائل کو جلد از جلد مستقل حل کرنے کے لئے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: کولکاتا: ہائر سیکنڈری کے طلبہ کا احتجاج، سڑک کی ناکہ بندی

مغربی بنگال مدرسہ طلباء یونین کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ کو اس ضمن میں تحریری طور پر اطلاع دی گئی اور مسائل کا حل نہ ہونے پر یونیورسٹی میں کسی ناخوشگوار واقع کے لئے یونیورسٹی کے وی سی کی ذمہ داری ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ طلباء کی جانب سے یونیورسٹی انتظامیہ سے مندرجہ ذیل مطالبات کیے جا رہے ہیں:

  • طلباء یونین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جلد از جلد 50 فیصد طلباء کے ساتھ کلاسز کا آغاز کیا جائے۔
  • شعبہ دینیات کی جدت کاری کی جائے اور ٹیچرز کی تقرری عمل میں لائی جائے۔
  • بیگم رقیہ ہوسٹل کو مکمل کرکے طلباء کے رہائش کا انتظام کیا جائے۔
  • عالیہ یونیورسٹی ایکٹ کے تحت ٹیچروں کی تقرری، غیر تدریسی اسٹاف کی تقرری اور پی ایچ ڈی اسکالرشپ کے سلسلے میں یونیورسٹی کے ہی طلباء کو ترجیح دی جائے۔
  • سرکاری ویب سائیٹس پر عالیہ یونیورسٹی کا نام اندراج کرایا جائے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.