جنوبی کولکاتہ کے وارڈ نمبر 66 سے کاونسلر اور ٹی ایم سی کے رہنما فیض احمد خان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی کورونا وائرس سے نمٹنے کی ناقص پالیسی سے عوام مایوس ہو گئے ہیں۔ مرکزی حکومت کو کورونا وائرس اور بلیک فنگس کے خطرات کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہے۔ اسی وجہ سے غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ بلیک فنگس پر جی ایس ٹی کے زمرے سے باہر رکھنے کی کیا ضرورت ہے اس کی کیا اہمیت ہے۔ لاکھوں لوگوں میں سے ایک ہزار سے بھی کم لوگ بلیک فنگس کے شکار ہو رہے ہیں، ریاستی حکومت اس سے نمٹنے کے لیے بھی پوری طرح سے تیار ہے، اسے ٹیکس زمرے سے باہر رکھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
فیض احمد خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے ویکسین کو ٹیکس زمرے سے باہر رکھا جائے، کیونکہ کورونا ویکسین اب بھی عام لوگوں کی پہنچ سے باہر ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے خود عام لوگوں پر کورونا ویکسین کو لازمی قرار دیا ہے لیکن اس اہم ویکسین کو جی ایس ٹی کے دائرے سے بایر نہیں رکھا ہے جو ناقص پالیسی ہے۔
ترنمول یوتھ کانگریس کے رہنما فیض احمد خان نے گورنر جگدیپ دھنکر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ آئینی سربراہ ہیں لیکن وہ اپنے اس اہم عہدے کا خیال نہیں رکھتے ہیں۔ گورنر جگدیپ دھنکر گورنر کم بی جے پی کے ترجمان زیادہ لگتے ہیں اور اس رول کو بخوبی انجام بھی دے رہے ہیں۔
مغربی بنگال میں دوسری لہر کی رفتار سست پڑنے کے باوجود کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 14،51،109 تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک 16،896 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
دوسری طرف کورونا کو شکست دے کر ہسپتال سے اپنے گھروں کو جانے والے صحتیاب لوگوں کی تعداد 14،25،710 تک پہنچ چکی ہے. صحتیابی کی فیصد(97.84) میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
مغربی بنگال میں بلیک فنگس کے مریضوں کی کل تعداد 67 ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک 15 لوگوں کی موت ہو چکی ہے.