مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
نیتائی میں کسان تحریک کے دوران مبینہ پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہونے والے چودہ افراد کی یاد میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر کھیل مدن مترا نے تمام حدود کو پار کر دیا۔ انہوں کہا کہ ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے شبھندو ادھیکاری کو کہیں کوئی (جہنم) میں بھی جگہ ملنے والی نہیں ہے، ادھیکاری کو بیس برسوں تک ترنمول کانگریس میں رہنے کے بعد پارٹی سے نفرت ہونے لگی، وہ کس کس سے نفرت کریں گے، چاروں طرف ترنمول کانگریس کے ہی لوگ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ادھیکاری کے گھر میں ان کے والد بھی ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان ہیں تو ان سے بھی نفرت کرتے ہیں؟ انھوں نے ممتا بنرجی کو اپنے ہاتھوں سے کھانا کھلایا تو کیا آپ ان سے بھی نفرت کریں گے۔
مزید پڑھیں: پرنس آف کولکاتا سورو گانگولی اسپتال سے ڈسچارج
سابق وزیر کھیل کا کہنا ہے کہ پارٹی چھوڑ کر جانا کوئی گناہ نہیں ہے، ایک آدمی اپنی مرضی سے کسی بھی پارٹی کا حصہ بن سکتا ہے لیکن جھوٹ بولنا گناہ ہے، لوگوں کو گمراہ کرنا گناہ ہے، اگر آپ کو ترنمول کانگریس سے اتنی ہی نفرت تھی تو دس سال پہلے الگ ہو جانا چاہیے تھا۔