بھانگوڑ کے دو نمبر بلاک انتظامیہ نے فٹ پاتھ پر جبراً دخل اندازی کرکے دکانیں اور ہوٹل چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
جنوبی 24 پرگنہ کے بھانگوڑ تھانہ علاقے میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی کثیر آبادی ہے اور انڈین سیکولر فرنٹ کے چیئرمین نوشاد صدیقی اس علاقے کے رکن اسمبلی ہیں۔
انتظامیہ نے دکان منہدم کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقامی باشندوں نے سرکاری زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے دکانیں کھول لی ہیں۔ جبراً قبضے کرکے ہوٹل وغیرہ چلائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری زمینوں پر جبراً قبضہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے اور مستقبل میں بھی کارروائی کا سلسلہ جاری رہے گا۔
بلاک انتظامیہ کے مطابق سرکاری زمینوں پر غیر قانونی طریقے سے دکانوں کو تعمیر کیا گیا ہے۔ دکانداروں کو ناجائز قبضہ جیسی حرکت نہیں کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما اور سابق رکن اسمبلی عرب الاسلام نے کہا کہ دکانوں کو منہدم کردینا دکانداروں کے ساتھ زیادتی ہے، ان کی روزی روٹی چھین لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے مشکل دور میں یہ دکانیں دکانداروں کی لائف لائن تھی۔ دکانداروں کے پاس اب نہ دکانیں ہیں اور نہ آمدنی کا کوئی دوسرا ذریعہ۔ انہوں نے دکانداروں کو معاوضہ اور دوسری جگہ دکان لگانے کے لئے زمین فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:ٹی ایم سی کے رہنما پر رشوت خوری کا الزام
انڈین سیکولر فرنٹ کے رہنما شہاب الدین ملا کا کہنا ہے کہ سیاسی انتقام کے تحت دکانداروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ اس سے پہلے اس طرح کی کبھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی لیکن اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی شکست کے بعد بھانگوڑ کے لوگوں کو الگ الگ طریقے سے پریشان کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔