مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے دوسرے مرحلے کی تیاریاں عروج پر ہے۔ آئندہ یکم اپریل کو دوسرے مرحلے کی پولنگ ہونے ہے۔ دوسرا مرحلہ کافی اہم اس لیے بھی کہ نندی گرام سیٹ پر بھی اسی دن ووٹنگ ہونی ہے، جہاں سے ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کا مقابلہ بی جے پی کے شبھیندو ادھیکاری سے ہے۔
دوسرے مرحلے کی پولنگ پر امن اور منصفانہ ہو اس سلسلے میں ترنمول کانگریس کے وفد جس کی قیادت ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما سبرتو مکھرجی نے کی الیکشن کمیشن پہنچ کر چیف الیکٹرل افسر سے شکایت درج کرائی۔
ترنمول کانگریس کا کہنا ہے کہ نندی گرام میں باہر سے شرپسندوں کو بلاکر پناہ دی گئی ہے۔ جن کا مقصد یکم اپریل کو نندی گرام میں بد امنی اور تشدد پھیلانا ہے۔ پولنگ کو متاثر کرنا ہے۔'
ترنمول کانگریس کی رہنما ششی پانجا نے کہا کہ' ہم نے ایسے پانچ جگہوں کی نشاندہی کی ہے جہاں پر باہری شرپسندوں کو رکھا گیا ہے۔ ہم نے اس کی تفصیل الیکشن کمیشن کو دی ہے۔ اس کے علاوہ ہماری دوسری شکایت یہ ہے کہ مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں بہار، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش سے اضافی پولیس فورس کو بلایا گیا ہے۔ جس پر ہمیں اعتراض ہے کیونکہ ان ریاستوں کے وزراء اعلی بنگال انتخابات میں اسٹار کمپینر ہیں ایسے میں ان پولیس فورسز سے منصفانہ کارروائی کی امید نہیں کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ دوسرے پہلے کی پولنگ پر امن اور منصفانہ ہو اس کے لیے نندی گرام اور دوسرے علاقوں میں موجود باہری شرپسندوں کو گرفتار کیا جائے جنہوں نے مختلف جگہوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ جن کا مقصد ووٹ کے دن بد امنی پھیلانا ہے'۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے بھی آج ایک جلسے کے دوران کہا کہ بہار یوپی اور مدھیہ پردیش کے پولیس فورسز کے یونیفارم خریدے گئے ہیں۔ باہری شرپسندوں کو یہاں پناہ دی گئی ہے۔ جو بد امنی پھیلانا چاہتے ہیں۔ جو بی جے پی امیدوار شوبھیندو ادھیکاری کے لوگ ہیں۔
دوسری جانب الیکش قبل ہی نندی گرام میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ سی پی آئی ایم امیدوار میناکھی مکھرجی کو بھی بدسلوکی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔'