دودن قبل مشرقی مدنی میں واقع ایک چرچ پرہوئے حملے کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
سنیچر کو 8 افراد پر مشتمل ایک گروپ نے جے شری رام کا نعرہ لگاتے ہوئے چرچ پر بم پھینکے تھے جس کی وجہ سے چر چ تباہ ہوگیا تھا۔
یہ واقعہ کلکتہ سے 120کلو میٹر دوری پر واقع بھگوان پور میں پیش آیا تھا۔
ایس پی آلوک گھوش نے کہا کہ جن 8 لوگوں کے خلاف پولس میں شکایت درج کرائی ہے ان سب کا تعلق آر ایس ایس اور بی جے پی سے ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل اڑیسہ، دہلی اور مدھیہ پردیش میں چرچ پر حملے ہوئے تھے۔
تاہم بنگال میں پہلی مرتبہ چرچ پرحملہ کا واقعہ پیش آیا ہے۔
سنیچر کو دوپہر دو بجے کے قریب ہفتہ واری پروگرام میں شرکت کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہوئے تھے کہ اچانک حملہ کردیا۔
حملے کی وجہ سے چرچ کی کرسی، ٹیبل اور کھڑکی ٹوٹ کر تباہ ہوگئی
بی جے پی ضلعی رہنما نے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ چرچ پر حملے میں کوئی بھی آر ایس ایس اور بی جے پی کا کوئی بھی ورکر ملوث نہیں ہے۔