مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خونی جھڑپوں کے بعد متاثرہ اضلاع کا دورہ شروع کر دیا ہے۔
ماتھا بھانگا کے شیتل کوچی پہنچنے کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر نے ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کی جم کر تنقید کی۔
گورنر جگدیپ دھنکر نے کہا کہ گورنر آئینی سربراہ ہوتا ہے۔ وہ اپنی مرضی کے مطابق سرکاری کاموں سے کہیں جا سکتے ہیں۔ انہیں کوئی روک نہیں سکتا ہے۔
گورنر جگدیپ دھنکر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی ممتا بنرجی اپنی طاقت کا استعمال کر کے گورنر کو کسی بھی قیمت پر قابو میں نہیں کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی چار ریاستوں اور ایک یونین ٹیریٹری میں انتخابات ہوئے لیکن بنگال کو چھوڑ کر کہیں بھی خون خرابہ نہیں ہوا۔
گورنر مغربی بنگال کا کہنا ہے کہ وزیراعلی ممتا بنرجی نے خود کہا تھا کہ مرکزی فورسز زیادہ دنوں تک بنگال میں نہیں رہے گی۔ اس کے بعد دیکھ لیا جائے گا۔ ایک ذمہ دار کی جانب سے اس طرح کی باتیں سامنے آئیں تو حکومت سے اور کیا امید کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں جاری سیاسی تصادم کو لے کر کولکاتا پولیس کمشنر، اے ڈی جی اور چیف سکریٹری سے ملاقات کی۔ اعلیٰ افسران کو اس ضمن میں رپورٹ سونپنے کی ہدایت دی تھی لیکن اب تک ان کی طرف سے کوئی معقول جواب نہیں آیا ہے۔