مغربی بنگال میں تیزی سے کورونا کیسیز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ بنگال میں یومیہ 18 ہزار سے زائد معاملے سامنے آ رہے جب کہ ایک دن میں 117 افراد کی موت بھی درج کی جارہی ہے۔
مغربی بنگال میں حکومت نے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔ اس کے نتیجے میں کسی بھی طرح کی بھیڑ جمع کرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ کسی طرح کی تقریب میں بیک وقت 50 سے زائد افراد کی موجودگی پر پابندی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی مذہبی مقامات میں 50 سے زائد افراد کے جمع نہ ہونے اور کووڈ پروٹوکول پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
گذشتہ روز ممتا بنرجی نے ائمۂ مساجد سے بھی اپیل کی تھی کہ وہ مساجد میں کووڈ پروٹوکول پر عمل کرنے کی کوشش کریں اور تہوار کے موقع پر بھی محدود تعداد میں مسجد میں نماز پڑھیں تاکہ کورونا کو شکست دی جا سکے۔
اس کے بعد کولکاتا کی تاریخی ناخدا مسجد کی کمیٹی نے ممتا بنرجی کی اپیل کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے مختلف ہدایات جاری کیے ہیں۔ اس پر عمل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے ناخدا مسجد کے ٹرسٹی ناصر ابراہیم نے کہا کہ ریاست میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے کیسز کے مد نظر مسجد میں آنے والے افراد کے لیے مختلف ہدایات جاری کی گئی ہیں تاکہ کورونا کا مقابلہ کیا جا سکے۔
انہوں نے بتایا کہ تمام مصلیان سے گذارش کی گئی ہے کہ مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے اپنے گھر سے جائے نماز لیکر آئیں۔ جمعہ کی نماز میں گھر سے وضو کر کے آنے کو کہا گیا ہے۔ مسجد میں نماز کے بعد ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے سے گریز کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
نماز ختم ہوتے ہی گھر چلے جانے اور مسجد میں بھیڑ جمع کرنے پر روک لگادی گئی ہے۔ اگر کسی میں کورونا وائرس کی ہلکی علامات بھی ہوں تو ان کو مسجد نہ آنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
نا خدا مسجد کے ٹرسٹی ناصر ابراہیم نے مزید کہا کہ حکومت کی طرف سے ابھی تک کمیٹی کو خصوصی ایڈوائزری نہیں دی گئی ہے لیکن ہم لوگ اس کے باوجود اپنے طور پر ہی کووڈ پروٹوکول پر عمل کرتے ہوئے مسجد میں کچھ پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عید کی نماز کے حوالے سے پولس انتظامیہ یا حکومت کی طرف سے کوئی ہدایت نہیں ملی ہے، ہم نے عید کی نماز کی ایک ہی جماعت پر ابھی فیصلہ کیا ہے حکومت کی طرف سے کوئی ہدایت ملتی ہے تو اس کے مطابق ہی پھر کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔