کولکاتا: مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں سی پی آئی ایم، کانگریس اور انڈین سیکولر فرنٹ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم ہوگئی ہے۔ خبروں کے مطابق انڈین سیکولر فرنٹ کو کل 37 سیٹیں جبکہ کانگریس کو 92 سیٹیں اور سی پی آئی کو 165 سیٹیں ملی ہیں۔
مسلسل مراحلہ وار میٹنگ اور تبادلہ خیال کے بعد سی پی آئی کانگریس اور آئی ایس ایف اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کا معمہ حل ہوگیا ہے، حتمی معاہدے کے مطابق بائیں بازو محاذ کو 165، کانگریس کو 92 اور آئی ایس ایف 37 نشستوں پر انتخابات لڑیں گے۔
بائیں محاذ کی کل 165 سیٹوں میں سے سی پی آئی ( ایم ) کو 130 سیٹیں، سی پی آئی کو 9، آل انڈیا فارورڈ بلاک کو 15، ریوولیشنری سوشلسٹ پارٹی کو 11 سیٹیں ملی ہیں۔ بائیں محاذ کی جماعتیں 8 مارچ تک امیدوروں کی فہرست جاری کرے گی۔
خبروں کے مطابق ابتدا میں آئی ایس ایف 45 سیٹوں پر دعوی کررہی تھی جسے اتحاد میں بلآخر 37 سیٹیں ملی جو ان کے دعوی سے محض 8 سیٹں ہی کم ہے۔
آئی ایس ایف کو جو نشستیں ملی ہیں ان میں زیادہ تر سیٹیں بائیں بازو کی جماعت کی ملنی تھی۔ ان میں سب سے اہم مشرقی میدنا پور ضلع کے نندی گرام اور جنوبی چوبیس پرگنہ ضلع کے بھانگر ہیں۔
آئی ایس ایف کے رہنما عباس صدیق نے نشستوں کی تقسیم معاہدے میں اپنے مطالبات قبول کرتے ہوئے بائیں بازو خصوصاً سی پی آئی (ایم) کے رہنماؤں کی تعریف کی ہے۔'
سی پی آئی، کانگریس اور آئی ایس ایف کے اتحاد پر بی جے پی اور ترنمول کانگریس جیسے دیگر سیاسی جماعتوں نے عباس صدیق کے ساتھ اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر متعدد الزامات لگائے ہیں۔ تاہم سی پی آئی (ایم) کی قیادت نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس ایف کوئی پارٹی نہیں بلکہ سیکولر پارٹی ہے اور انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔