ETV Bharat / city

جئے شری رام کے نعرہ پر روک لگائے جانے کی عرضی سپریم کورٹ سے خارج - west bengal assembly elections

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات میں جئے شری رام کا نعرہ لگائے جانے پر روک لگانے کی عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کیا۔

SC dismisses PIL against use of 'Jai Shree Ram' slogan during West Bengal polls
SC dismisses PIL against use of 'Jai Shree Ram' slogan during West Bengal polls
author img

By

Published : Mar 9, 2021, 10:42 PM IST

کولکاتا: سپریم کورٹ نے بنگال انتخابات کے دوران 'جئے شری رام' کے نعرے لگائے جانے پر روک لگانے کی درخواست کو خارج کردی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ بی جے پی کے لیڈران جے شری رام کا نعرہ لگاکر مذہبی نعرے کا سیاسی استعمال کررہی ہے۔

ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے عدالت سے درخواست کی سی بی آئی کو ہدایت دی جائے کہ مذہبی نعرے لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

درخواست گزارنے کہا کہ اس طرح سے مذہبی نعرے لگانا 'عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی ایس 123 (3) اور 125 کے تحت خلاف ورزی ہے' اس درخواست کے مطابق 'جئے شری رام کے نعرے لگانے سے اس کی توہین ہے۔ آئی پی سی اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت ایک جرم ہے۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بنچ نے ابتدا میں ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کو بتایاکہ درخواست گزار کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔

مگر درخواست گزارنے کہا کہ یہ انتخابی معاملہ نہیں ہے۔ شرما نے بنچ کو بتایا کہ ایک پارٹی مذہبی نعرہ لگا رہی ہے۔ میں ہائی کورٹ کیوں جاؤں۔

بدھ کے روز درخواست گزار کے اصرار پر کہ اس معاملے کی سماعت کی جائے، تین ججوں کے بنچ نے یہ درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ "ٹھیک ہے ، ہم آپ سے متفق نہیں ہیں 'اسی درخواست میں مغربی بنگال میں آٹھ مرحلوں پر اسمبلی انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا گیا تھا، جس نے آئین کے آرٹیکل 14 (زندگی کا حق) اور آرٹیکل 21 (زندگی کا حق) کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا تھا۔

یواین آئی

کولکاتا: سپریم کورٹ نے بنگال انتخابات کے دوران 'جئے شری رام' کے نعرے لگائے جانے پر روک لگانے کی درخواست کو خارج کردی ہے۔ درخواست گزار نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ بی جے پی کے لیڈران جے شری رام کا نعرہ لگاکر مذہبی نعرے کا سیاسی استعمال کررہی ہے۔

ایڈوکیٹ ایم ایل شرما نے عدالت سے درخواست کی سی بی آئی کو ہدایت دی جائے کہ مذہبی نعرے لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

درخواست گزارنے کہا کہ اس طرح سے مذہبی نعرے لگانا 'عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی ایس 123 (3) اور 125 کے تحت خلاف ورزی ہے' اس درخواست کے مطابق 'جئے شری رام کے نعرے لگانے سے اس کی توہین ہے۔ آئی پی سی اور عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت ایک جرم ہے۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی میں بنچ نے ابتدا میں ایڈووکیٹ ایم ایل شرما کو بتایاکہ درخواست گزار کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔

مگر درخواست گزارنے کہا کہ یہ انتخابی معاملہ نہیں ہے۔ شرما نے بنچ کو بتایا کہ ایک پارٹی مذہبی نعرہ لگا رہی ہے۔ میں ہائی کورٹ کیوں جاؤں۔

بدھ کے روز درخواست گزار کے اصرار پر کہ اس معاملے کی سماعت کی جائے، تین ججوں کے بنچ نے یہ درخواست خارج کرتے ہوئے کہا کہ "ٹھیک ہے ، ہم آپ سے متفق نہیں ہیں 'اسی درخواست میں مغربی بنگال میں آٹھ مرحلوں پر اسمبلی انتخابات کرانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بھی چیلنج کیا گیا تھا، جس نے آئین کے آرٹیکل 14 (زندگی کا حق) اور آرٹیکل 21 (زندگی کا حق) کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا تھا۔

یواین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.