میکسیکو کے وزیر خارجہ مارسیلو ایبرارڈ نے بتایا کہ گزشتہ چند برسوں میں میکسیکو اور امریکہ کے درمیان تعلقات نئی بلندیوں پر پہنچ گئے ہیں اور ان تعلقات کو عزت و احترام پر مبنی ہونا چاہئے نہ کہ غاصبانہ انداز میں۔
انہوں نے کہا کہ کسی مسئلے پر دو ملکوں کا الگ الگ رخ ہونے سے ان کے آپسی تعلقات متاثر نہیں ہوتے ۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میکسیکو نے مسٹر مورالیس کو سیاسی پناہ دےکر ’بہترین ممکنہ فیصلہ ‘ کیا ہے۔مسٹر مورالیس سیاسی پناہ لینے کےلئے منگل کو میکسیکو پہنچےتھے۔
مسٹر ایبرارڈ نے کہا،’’ایوو مورالیس بولیویا کے عوام کے ذریعہ منتخب کئےگئے صدر ہیں اور ان کا دور اقتدار جنوری 2020 تک ہے۔ایسے میں میرے خیال سے اس معاملے پر لاطینی امریکہ کے ملکوں کے درمیان کوئی بحث نہیں ہونی چاہئے۔‘‘
واضح رہے کہ بولیویا میں جاری احتجاجی مظاہروں کے درمیان ملک کے مسٹر مورالیس اور نائب صدر الوارو گارسیا لینیرا نے اتوار کو اپنے عہدے سے استعفی دےدیا۔مسٹر مورالیس اور مسٹر لینیرا نے فوج کے کمانڈر ولیم کالیماکی اپیل پر تشدد کے درمیان استعفی دینے کا اعلان کیا ہے۔
مسٹر مورالیس کے انتخابات میں دوسری بار جیتنے کے بعد 20 اکتوبر سے وہاں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں بولیویا کی اپوزیشن پارٹیوں نے انتخابی نتیجوں میں بے ضابطگی کا الزام لگاتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کردیا تھا۔