ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی آئندہ 25 فروری کو کولکاتا کے مٹیابرج میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرنے والے تھے۔ جسے پولس انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک اجازت نہیں دی گئی ہے۔ جس پر مغربی بنگال ایم آئی ایم نے کلکتہ ہائی کورٹ سے اپیل کی ہےکہ انہیں اجلاس کرنے کی اجازت دی جائے'۔
ایم آئی ایم کے ریاستی قیادت کا الزام ہے کہ 25 فروری کو ہونے والے ایم آئی ایم کے جلسے کی تیاریاں کر رہے تھے لیکن مٹیابرج ترنمول کے مقامی حامیوں کی طرف سے رخنہ ڈالا گیا ہے۔
ایم آئی ایم کے رہنما ضمیر الحسن کا کہنا ہے کہ مٹیابرج میں ایم آئی ایم کے 30 سے 40 ہزار حامیوں کی موجودگی میں اسد الدین اویسی پہلی بار کسی عوامی جلسے کو خطاب کرنے والے تھے۔
ایم آئی ایم کے ریاستی قیادت کا کہنا ہے کہ سات روز قبل ہی اس جلسے کے لیے پولیس انتظامیہ سے اجازت طلب کی گئی تھی لیکن اب بھی اسی سلسلے پولیس انتظامیہ کی طرف سے ہمیں کوئی جواب نہیں ملا ہے۔ ہم نے جلسے کے لیے کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ ایک طرف پولس نے اجازت نہیں دی ہے تو دوسری جانب مقامی ترنمول کانگریس کے رہنما جلسے کی تیاریوں میں رخنہ ڈال رہے ہیں۔'
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جلسہ کریں گے اور اگر امن و امان میں خلل پڑتا ہے تو اس کی پوری ذمہ داری پولیس پر ہوگی۔ دوسری سیاسی جماعتوں کو بی جے پی کو تو اجازت دی جا رہی ہے لیکن ایم آئی ایم کو اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ ہم جلسہ کریں گے'۔