ریاست مغربی بنگال میں بھی کورونا کے کیسز میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے جسے دیکھتے ہوئے گذشتہ 27 اپریل سے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا۔ رہنما ہدایات کے مطابق بازاروں کو صبح 7 بجے سے 10 بجے اور دوپہر 3 بجے سے شام 5 بجے تک ہی دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت ہے۔ اس دوران رمضان المبارک کا مہینہ بھی جاری ہے۔ آخری عشرے میں بڑے پیمانے پر عید کے لیے خریداری ہوتی ہے لیکن موجودہ صورت حال میں کاروبار کا حال بہت برا ہے۔
کولکاتا کے مصروف ترین کاروباری علاقہ زکریا اسٹریٹ میں دکانداروں کا کہنا ہے کہ 'غیر منطقی لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کے کاروبار پر بہت اثر پڑا ہے۔ کاروبار کا برا حال ہے۔'
زکریا اسٹریٹ میں ملبوسات کے ایک تاجر نے بتایا کہ ہمیں جو اوقات دئے گئے ہیں۔ صبح 7بجے سے 10 بجے تک یہ بالکل بھی مناسب نہیں ہیں کیونکہ دس بجے کے بعد خریدار آتے ہیں جبکہ پولس آکر دس بجے کے بعد دکانیں بند کرا دے رہی ہے، شام کو 5 بجے کے بعد بھی دکانیں بند کرنی پڑ رہی ہیں جبکہ اس وقت میں خریداری ہوتی ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ صبح دس بجے سے شام 5 بجے تک ہمیں دکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دے تاکہ ہماری کچھ مدد ہو جائے۔'
ایک اور دکاندار نے بتایا کہ کاروبار کا حال بہت برا ہے، دکان میں مال پڑا ہوا ہے۔ خریدار نظر نہیں آ رہے ہیں، ایک طرف تو کورونا کا خوف ہے تو دوسری جانب لاک ڈاؤن نے باقی کسر نکال دیا ہے۔
ایک اور دکاندار نے کہا کہ دکان کھولنے اور بند کرنے میں بھی کافی وقت لگتا ہے۔ لاک ڈاؤن کے جو اوقات ہیں۔ ان کو یک مشت کر دیا جائے تو کچھ بہتر ہوتا۔ کئی دکاندار دور دراز سے آتے ہیں ان کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ 'دن میں صبح اور شام کے بجائے کسی ایک وقت میں یک مشت کوئی وقت دے دیا جائے۔ نہیں تو گذشتہ برس کی طرح اس بار بھی ہمیں کافی نقصان ہوگا۔'
دکانداروں نے حکومت سے گذارش کی کہ لاک ڈاؤن کے اوقات پر غور کیا جائے۔