ETV Bharat / city

قومی اقلیتی کمیشن کا بنگال  حکومت سے جواب طلب

author img

By

Published : Oct 13, 2020, 7:25 AM IST

قومی اقلیتی کمیشن نے کولکاتا میں بی جے پی کے نبنو مارچ کے دوران سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔

سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے
سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں بی جے پی کی جانب سے کیے جانے والے نبنو مارچ کے دوران کافی ہنگامہ ہوا تھا، اسی دوران بی جے پی اور پولیس کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔

ہنگامے کے دوران ایک بی جے پی رہنما کے نجی محافظ بلبندر سنگھ کی پگڑی کھل گئی تھی۔ اس کے پاس سے نو ایم ایم پستول برآمد ہوا تھا۔

قومی اقلیتی کمیشن کا بنگال سے جواب طلب
قومی اقلیتی کمیشن کا بنگال سے جواب طلب

پولیس نے بلبندر سنگھ کو حراست میں لے لیا، بلبندر سنگھ کو حراست میں لیتے وقت اس کی پگڑی کھل گئی، بعد ازاں اس معاملے پر بحث چھڑ گئی۔

اس سانحے کے بعد بی جے پی کی طرف سے پولیس پر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا الزام لگایا گیا جبکہ کولکاتا پولیس کی طرف سے ایک بیان جاری کرکے کہا گیا کہ کولکاتا پولیس مذہبی رواداری کی پاسداری کرتی ہے، کسی مذہب کے ساتھ کوئی تعصب نہیں کرتی ہے۔

بلبندر سنگھ کو جب حراست میں لیتے وقت ہاتھا پائی ہوئی جس کی وجہ سے اس کی پگڑی کھل گئی۔

سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے
سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے

دوسری جانب کولکاتا میں سکھ طبقے کے کچھ لوگوں نے کولکاتا پولس سے معافی مانگنے اور ملوث پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ اسی سلسلے میں آج قومی اقلیتی کمیشن نے حکومت مغربی بنگال کے چیف سیکریٹری کو نوٹس بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تیجندر سنگھ بگّہ کی شکایت طرف سے شکایت موصول ہوئی جس کے مطابق ایک سکھ نوجوان بلبندر سنگھ کی مبینہ طور پر پگڑی کھینچی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اقلیتی کمیشن نے حکومت مغربی بنگال سے آئندہ 15 دنوں کے درمیان اس معاملے پر تفصیلی جواب جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ریاست مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں بی جے پی کی جانب سے کیے جانے والے نبنو مارچ کے دوران کافی ہنگامہ ہوا تھا، اسی دوران بی جے پی اور پولیس کے درمیان جھڑپ شروع ہوگئی۔

ہنگامے کے دوران ایک بی جے پی رہنما کے نجی محافظ بلبندر سنگھ کی پگڑی کھل گئی تھی۔ اس کے پاس سے نو ایم ایم پستول برآمد ہوا تھا۔

قومی اقلیتی کمیشن کا بنگال سے جواب طلب
قومی اقلیتی کمیشن کا بنگال سے جواب طلب

پولیس نے بلبندر سنگھ کو حراست میں لے لیا، بلبندر سنگھ کو حراست میں لیتے وقت اس کی پگڑی کھل گئی، بعد ازاں اس معاملے پر بحث چھڑ گئی۔

اس سانحے کے بعد بی جے پی کی طرف سے پولیس پر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا الزام لگایا گیا جبکہ کولکاتا پولیس کی طرف سے ایک بیان جاری کرکے کہا گیا کہ کولکاتا پولیس مذہبی رواداری کی پاسداری کرتی ہے، کسی مذہب کے ساتھ کوئی تعصب نہیں کرتی ہے۔

بلبندر سنگھ کو جب حراست میں لیتے وقت ہاتھا پائی ہوئی جس کی وجہ سے اس کی پگڑی کھل گئی۔

سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے
سِکھ نوجوان کی پگڑی کی بے حرمتی کے معاملے میں حکومت مغربی بنگال کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے

دوسری جانب کولکاتا میں سکھ طبقے کے کچھ لوگوں نے کولکاتا پولس سے معافی مانگنے اور ملوث پولیس اہلکاروں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ اسی سلسلے میں آج قومی اقلیتی کمیشن نے حکومت مغربی بنگال کے چیف سیکریٹری کو نوٹس بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ تیجندر سنگھ بگّہ کی شکایت طرف سے شکایت موصول ہوئی جس کے مطابق ایک سکھ نوجوان بلبندر سنگھ کی مبینہ طور پر پگڑی کھینچی کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ اقلیتی کمیشن نے حکومت مغربی بنگال سے آئندہ 15 دنوں کے درمیان اس معاملے پر تفصیلی جواب جمع کرنے کی ہدایت دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.