مغربی بنگال میں ساتویں مرحلے کی پولنگ جاری ہے۔ ساتویں مرحلے میں آج 34 سیٹوں پر ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔ کولکاتا کے 11 اسمبلی حلقوں میں آج جنوبی کولکاتا کے چار سیٹوں کولکاتا پورٹ، بھوانی پور، راس بہاری اور بالی گنج میں ووٹ ڈالے جا رہے ہیں۔
سی پی آئی ایم رہنما محمد سلیم جو کولکاتا پورٹ کے ووٹر ہیں۔ سینٹ تھامس گرلس اسکول میں ووٹ ڈالنے پہنچے محمد سلیم سے ای ٹی وی بھارت بات چیت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورت حال تشویشناک ہے۔ کورونا کا قہر جاری ہے۔
ان حالات میں لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے لیے آنا پڑ رہا ہے۔ ہم نے 15 روز قبل ہی کہا تھا کہ بڑے جلسوں اور روڈ شو پر پابندی لگا دی جائے لیکن الیکشن کمیشن نے جب تک مودی جی اور امت شاہ کی ریلیاں ختم نہیں ہوئیں، تب تک ایسا نہیں کیا۔'
انہوں نے ممتا بنرجی اور مودی دونوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے یوپی اور بہار کے انتخابات میں کہا تھا کہ قبرستان کی بات ہوگی تو شمشان کی بھی بات ہوگی اور آج شمشان او قبرستان کی ہی بات ہو رہی ہے۔ جیسے لوگوں کو منتخب کیا جاتا ہے ملک کی حالت بھی ویسے ہی ہوتے ہیں۔ گجرات اور دہلی میں جو حالات ہوئے اور عام لوگوں کی طرف سے جب برہمی کا سامنا کرنا پڑا تو الیکشن کمیشن نے فیصلہ لیا۔'
انہوں نے کہا کہ آج پر امن پولنگ ہو رہی ہے۔ الیکشن کرانے میں جو لوگ مصروف ہیں ان کے لیے سب کے لیے پریشانی کا عالم ہے۔ آج پورے ملک میں جس طرح قبرستان اور شمشان کے نام پر لوگوں کو توڑنے کی بات کی جا رہی ہے۔ بنگال میں بھی ترنمول کانگریس اور بی جے پی دونوں یہی کر رہے ہیں۔
متحدہ محاذ نے لوگوں کو جوڑنے کی کوشش کی پہل کی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ لوگ توڑنے والی طاقتوں کو شکست دیں گے اور متحدہ محاذ کی جیت ہوگی۔