معاہدے کے مطابق ہر ماہ کم از کم 45 گھنٹے پرواز کرنا ہوگا۔ اگر پرواز مہینے میں 45 گھنٹے سے کم ہوتا ہے تو بھی 45 گھنٹے کا کرایہ ادا کرنے ہوں گے۔ اور اگر یہ اس سے زیادہ ہے تو آپ کو ہر گھنٹے میں پانچ لاکھ روپے ادا کرنے ہوں گے۔ طیارے کے ساتھ دو پائلٹ، ایک انجینئر اور فلائٹ اٹینڈنٹ بھی ہیں۔ ریاستی حکومت کو ان کی تنخواہیں الگ سے ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
اگرچہ طیارے کو کرائے پر لینے کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، لیکن طیارہ ابھی کلکتہ نہیں پہنچا ہے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی ستمبر کے شروع میں شمالی بنگال کا دورہ کرنے والی ہیں۔اسی طیارے سے ممتا بنرجی شمالی بنگال جا سکتی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ طیارہ 2024 تک کوکتہ ہوائی اڈے پر رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
ٹی ایم سی رہنما کا دعویٰ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نوبل انعام کی حقدار
اس سے پہلے ملک کی مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے اپنے استعمال کیلئے طیارے کرایہ پر لے چکے ہیں۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی 12 سیٹوں والے بمبارڈیئر طیارے کا استعمال کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر اور اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ بھی اپنے طیارے استعمال کرتے ہیں۔
یو این آئی