مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے آزاد ہند فوج کے بانی اور عظیم مجاہد آزادی نیتا جی سبھاش چندر بوس سے تمام دستاویز کو منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
شہر اور اضلاع کے دانشوروں اور ادبا سے ورچوئل کانفرنس کے دوران وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس وہ شخصیت ہیں جن کے کارناموں کو ذکر کیے بغیر بھارت کی تاریخ نامکمل ہے۔
بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کو نیتا جی سبھاش چندر بوس سے متعلق تمام فائلوں اور حقائق کو منظر عام پر لانے میں اب تاخیر نہیں کرنی چاہئے،
بنگال کے لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، جذبات سے کھلواڑ اب کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔
بی جے پی نے وعدہ کیا تھا کہ اقتدار میں آنے کے بعد نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق تمام فائلیں منظر عام پر لائی جائے گی لیکن اب تک ایسا نہیں ہو سکا ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے بھی آزاد ہند فوج کے بانی نیتاجی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق تمام فائلوں کو منظر عام پر لانے کی بات کہہ چکے ہیں تو پھر لاتے کیوں نہیں ہیں۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ 23 جنوری کو نیتا جی سبھاش چندر بوس کا 125واں یوم پیدائش ہے، اس لیے اس دن کو قومی چھٹی کے طور پر اعلان کیا جائے۔
مغربی بنگال کی حکومت نے 23 جنوری کے دن کو سرکاری تعطیل قرار دے چکی ہے، اور ریاست کے عوام برسوں سے نیتا جی سبھاش چندر بوس کے یوم پیدائش کو قومی دن کے طور منانے کا مطالبہ بھی کرتے رہے ہیں۔
دوسری طرف فارورڈ بلاک نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس، لفٹ فرنٹ اور اس کی سولہ حلیف جماعتوں کو لے کر ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جو مرکزی حکومت پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی سے متعلق تمام فائلوں کو منظر عام پر لانے کے لیے تحریک چلا رہی ہے۔