ETV Bharat / city

کولکاتا: نبنو مارچ کے دورانپیرا ٹیچرز کا پولیس کے ساتھ تصادم

author img

By

Published : Feb 5, 2021, 9:58 PM IST

مغربی بنگال کے پیرا ٹیچرز کی جانب سے تنخواہ میں اضافہ کے مطالبہ پر نبنو مارچ کا اعلان کیا تھا۔ مارچ کے دوران پولیس اور اساتذہ کے درمیان تصادم کی خبر ہے۔

Kolkata: protesting teachers & cops clash
Kolkata: protesting teachers & cops clash

تنخواہ میں اضافہ کے مطالبہ پر احتجاج کر رہے پیرا ٹیچرز اور پولیس کے درمیان تصادم کی خبر ہے۔ دراصل پیر ٹیچرز نے کولکاتا کے سبودھ ملک اسکوائر سے نبنو تک مارچ نکالنےکا فیصلہ کیا تھا جسے پولیس نے روک دیا۔ پولیس کے روکنے کے بعد وہ لوگ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پولس نے جب ان کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس اور پیرا ٹیچرز کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔

ویڈیو
خبروں کے مطابق متعدد مطالبات کے ساتھ آج کولکاتا کے سبودھ ملک اسکوائر میں پوری ریاست سے پیرا ٹیچرز جمع ہوئے تھے۔ پیرا ٹیچروں نے آج نبنو مارچ کا اعلان کیا تھا۔ لیکن پولس نے ان کو موقع پر ہی روک دیا۔ نتیجے میں پیرا ٹیچرز سبودھ ملک اسکوائر پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔
پیرا ٹیچرز کی تعداد کافی زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹرافک نظام متاثر ہوا۔ جس کے بعد پولس نے دھرنے پر بیٹھے پیرا ٹیچرز کو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی۔ اس دوران پھر پولیس اور پیرا ٹیچرز کے درمیان بحث و تکرار کے بعد تصادم کی خبر ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے سبودھ ملک اسکوائر میں افرا تفری مچ گئی۔ پولیس نے احتجاجی پیرا ٹیچروں کو سبودھ ملک اسکوائر سے آگے نہیں بڑھنے دیا۔

مزید پڑھیں: مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر تبادلے، سومین مترا کولکاتا کے نئے پولیس کمشنر


احتجاجی پیرا ٹیچرز کا کہنا ہے کہ ان کا آج سبودھ ملک اسکوائر سے نبنو تک جانے کا پروگرام تھا۔ سبودھ ملک اسکوائر سے رانی راس منی روڈ ہوتے ہوئے نبنو جانے کی ان کو اجازت بھی تھی۔ لیکن پولس نے ان کو تین گھنٹے تک انتظار کروایا جس کے بعد جب ٹیچرز نے وہاں سے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کو روکنے کی کوشش کی اور پھر ٹیچرز اور پولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔

پیرا ٹیچرز نے پولیس پر لاٹھی چارج کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ وہیں پولیس نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ پیرا ٹیچرز کا الزام ہے کہ پولیس کی لاٹھی چارج میں کئی ٹیچرز بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ متعدد احتجاجی ٹیچرز پولیس حراست میں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کی اجازت ملنے کے بعد ہی پر امن احتجاج کر رہے تھے۔ لیکن اجازت ملنے کے بعد بھی ان کو آگے بڑھنے نہیں دیا گیا۔'

تنخواہ میں اضافہ کے مطالبہ پر احتجاج کر رہے پیرا ٹیچرز اور پولیس کے درمیان تصادم کی خبر ہے۔ دراصل پیر ٹیچرز نے کولکاتا کے سبودھ ملک اسکوائر سے نبنو تک مارچ نکالنےکا فیصلہ کیا تھا جسے پولیس نے روک دیا۔ پولیس کے روکنے کے بعد وہ لوگ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پولس نے جب ان کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس اور پیرا ٹیچرز کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔

ویڈیو
خبروں کے مطابق متعدد مطالبات کے ساتھ آج کولکاتا کے سبودھ ملک اسکوائر میں پوری ریاست سے پیرا ٹیچرز جمع ہوئے تھے۔ پیرا ٹیچروں نے آج نبنو مارچ کا اعلان کیا تھا۔ لیکن پولس نے ان کو موقع پر ہی روک دیا۔ نتیجے میں پیرا ٹیچرز سبودھ ملک اسکوائر پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔
پیرا ٹیچرز کی تعداد کافی زیادہ ہونے کی وجہ سے ٹرافک نظام متاثر ہوا۔ جس کے بعد پولس نے دھرنے پر بیٹھے پیرا ٹیچرز کو وہاں سے ہٹانے کی کوشش کی۔ اس دوران پھر پولیس اور پیرا ٹیچرز کے درمیان بحث و تکرار کے بعد تصادم کی خبر ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے سبودھ ملک اسکوائر میں افرا تفری مچ گئی۔ پولیس نے احتجاجی پیرا ٹیچروں کو سبودھ ملک اسکوائر سے آگے نہیں بڑھنے دیا۔

مزید پڑھیں: مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر تبادلے، سومین مترا کولکاتا کے نئے پولیس کمشنر


احتجاجی پیرا ٹیچرز کا کہنا ہے کہ ان کا آج سبودھ ملک اسکوائر سے نبنو تک جانے کا پروگرام تھا۔ سبودھ ملک اسکوائر سے رانی راس منی روڈ ہوتے ہوئے نبنو جانے کی ان کو اجازت بھی تھی۔ لیکن پولس نے ان کو تین گھنٹے تک انتظار کروایا جس کے بعد جب ٹیچرز نے وہاں سے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کو روکنے کی کوشش کی اور پھر ٹیچرز اور پولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔

پیرا ٹیچرز نے پولیس پر لاٹھی چارج کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ وہیں پولیس نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ پیرا ٹیچرز کا الزام ہے کہ پولیس کی لاٹھی چارج میں کئی ٹیچرز بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ متعدد احتجاجی ٹیچرز پولیس حراست میں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کی اجازت ملنے کے بعد ہی پر امن احتجاج کر رہے تھے۔ لیکن اجازت ملنے کے بعد بھی ان کو آگے بڑھنے نہیں دیا گیا۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.