تنخواہ میں اضافہ کے مطالبہ پر احتجاج کر رہے پیرا ٹیچرز اور پولیس کے درمیان تصادم کی خبر ہے۔ دراصل پیر ٹیچرز نے کولکاتا کے سبودھ ملک اسکوائر سے نبنو تک مارچ نکالنےکا فیصلہ کیا تھا جسے پولیس نے روک دیا۔ پولیس کے روکنے کے بعد وہ لوگ وہیں دھرنے پر بیٹھ گئے۔ پولس نے جب ان کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس اور پیرا ٹیچرز کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔
مزید پڑھیں: مغربی بنگال میں بڑے پیمانے پر تبادلے، سومین مترا کولکاتا کے نئے پولیس کمشنر
احتجاجی پیرا ٹیچرز کا کہنا ہے کہ ان کا آج سبودھ ملک اسکوائر سے نبنو تک جانے کا پروگرام تھا۔ سبودھ ملک اسکوائر سے رانی راس منی روڈ ہوتے ہوئے نبنو جانے کی ان کو اجازت بھی تھی۔ لیکن پولس نے ان کو تین گھنٹے تک انتظار کروایا جس کے بعد جب ٹیچرز نے وہاں سے آگے بڑھنے کی کوشش کی تو پولیس نے ان کو روکنے کی کوشش کی اور پھر ٹیچرز اور پولیس کے درمیان تصادم شروع ہوگیا۔
پیرا ٹیچرز نے پولیس پر لاٹھی چارج کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ وہیں پولیس نے اس الزام کی تردید کی ہے۔ پیرا ٹیچرز کا الزام ہے کہ پولیس کی لاٹھی چارج میں کئی ٹیچرز بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ متعدد احتجاجی ٹیچرز پولیس حراست میں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پولیس کی اجازت ملنے کے بعد ہی پر امن احتجاج کر رہے تھے۔ لیکن اجازت ملنے کے بعد بھی ان کو آگے بڑھنے نہیں دیا گیا۔'