شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں کلکتہ ہائی کورٹ نے سابق کلکتہ پولس کمشنر راجیو کمار کی گرفتاری پر روک کو ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سی بی آئی ضرورت محسوس کرے گی توراجیو کمار کوحراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرسکتی ہے۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اگر جانچ ایجنسی قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرتی ہے تو عدالت کام میں مداخلت نہیں کرے گی۔
سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے راجیو کمار کی گرفتاری کی راہ ہموار ہوگئی ہے تاہم انہوں نے راجیو کمار کی گرفتاری سے متعلق کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔
راجیو کمار کی گرفتاری جمعہ کو ختم ہوجائے گی۔
کیا راجیو کمار یک رکنی بنچ کے فیصلے کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ میں اپیل کرنے کے سوال پر کہا کہ اس طرح کے معاملے میں سپریم کورٹ کے علاوہ کہیں پر بھی اپیل نہیں کی جاسکتی ہے۔
واضح رہے کہ 30 مئی کو کلکتہ ہائی کورٹ کی ویکیشن بنچ نے راجیو کمار کی گرفتاری پر روک لگا دیا تھا
۔
راجیو کمار کے وکیل نے عدالت میں الزام عائد کیا تھا کہ سی بی آئی سیاسی بنیاد پر آئی پی ایس آفیسر کو پریشان کر رہی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سی بی آئی چاہے گی تو راجیو کمار کو گرفتار کرسکتی ہے۔
یہ فیصلہ ممتا بنرجی کے لیے مایوس کن ہے جنہوں نے راجیو کمار کو گرفتاری سے بچانے کے لیے ان کی رہائش گاہ تک پہنچ گئی تھی، عدالت نے صحیح سمت میں فیصلہ کیا ہے۔اب سی بی آئی اپنے طور پر قدم اٹھانے کو تیار ہے۔
عدالت کے فیصلے پر ترنمول کانگریس کا کوئی تبصرہ اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ مئی میں سی بی آئی نے راجیو کمار سے شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں پوچھ تاچھ کی تھی۔شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ 2013میں سامنے آنے کے بعد ممتا بنرجی نے اس کی تحقیق کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی جس کے سربراہراجیو کمار تھے۔2014 میں یہ کیس سی بی آئی کے حوالے سے قبل ایس آئی ٹی اس کیس کی جانچ کررہی تھی۔
24 ہزار روپے کے اس گھوٹالے میں ترنمول کانگریس کے سینئر لیڈران بشمول سابق ریاستی وزیر مدن مترا، سابق راجیہ سبھا ممبر کنال گھوش، سابق ریاستی وزیر رجت مجمدارسابق راجیہ سبھا رکن سرنجے بوس جیل جاچکے ہیں۔