گذشتہ دنوں کولکاتا کے معروف تعلیمی ادارہ جادھو پور یونیورسٹی طلبہ تنظیم اور بی جے پی رکن پارلیمان و مرکزی وزیر بابل سپریو کے درمیان ایک تنازعہ ہوا تھا، جس پر مغری بنگال یونٹ کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ' جادھو پور یونیورسٹی ماؤنوازوں کا اڈہ ہے، وہاں ملک مخالف لوگ پڑھتے ہیں، پاکستان کے حمایتی رہتے ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ' ہم جادھو پور یونیورسٹی پر سرجیکل اسٹرائیک کریں گے، جنہوں نے بابل سپریو کو ہاتھ لگایا ان کے ہاتھ توڑ دیں گے، ایسا کرنے سے ہمیں کون روکتا ہے ہم انہیں بھی دیکھیں لیں گے'۔
انہوں نے جادھو پور یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے ذریعے ایس ایف آئی کے یونین میں جو توڑ پھوڑ پر کہا کہ جہاں ملک دشمن عناصر پلتے ہیں ایسی جگہوں کو توڑ دیا جانا چاہیے، اور نہ ہی ایسا تعلیمی ادارہ چاہیے جہاں ملک دشمن عناصر جنم لیتے ہوں اور ایسے طلباء بھی نہیں چاہیے'۔
انہوں نے کہا کہ جادھو پور یونیورسٹی ملک دشمنوں کا اڈہ بن چکا ہے۔
واضح رہے کہ جادھو پور یونیورسٹی میں مرکزی وزیر بابل سپریو اور جادھو پور یونیورسٹی کے طلبہ کے درمیاں تنازع ہوا تھا، جس کے بعد اے بی وی پی کے حامیوں نے یونیورسٹی میں آتشزنی اور توڑ پھوڑ کی تھی۔ ایس ایف آئی نے بابل سپریو پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے یونیورسٹی طالبہ پر نازیبا تبصرے کیے اور تشدد بھڑ کایا۔
بابل سپر یو کے خلاف گذشتہ روز ایس ایف آئی کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا، دوسری جانب بی جے پی کے حامیوں نے بھی بابل سپریو پر مبینہ حملے خلاف احتجاج کیا۔