اسمبلی انتخابات سے قبل بڑی تعداد میں دیگر پارٹیوں کے رہنما بی جے پی میں شامل ہوئے تھے لیکن اب انتخابات کے بعد بی جے پی کو بڑا دھکا لگا ہے۔ دل بدل کے کھیل کی پہلی اننگز میں سبقت حاصل کرنے والی بی جے پی کو اس کھیل کی دوسری پاری میں شکست کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اسمبلی انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد سے بی جے پی کو چھوڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران بی جے پی کے متعدد اہم رہنماؤں نے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کرنے کا من بنا لیا ہے اور وہ ترنمول کانگریس کے اہم رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔
اس دوران مغربی بنگال بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہا کہ پارٹی چھوڑ کر جانے والوں کو روکا نہیں جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے قبل سینکڑوں کارکن ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے، ان میں سے چند لوگ اگر واپس چلے جائیں تو پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل اور بعد میں اس طرح کی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مستقبل کی طرف دیکھنا ہے اور اگلے اسمبلی انتخابات میں 77 کو 154 سیٹوں میں تبدیل کرنا ہے۔ ہم جب تین سے 77 ہو سکتے ہیں تو 154 بھی ہو جائیں گے۔
دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی نائب صدر جے پرکاش مجمدار نے کہا کہ سونالی گوہا ہو یا پھر سرلا مرمو ہو کسی کو ہاتھ پکڑ کر پارٹی میں شامل نہیں کیا تھا۔ وہ سب اپنی مرضی سے ترنمول کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے، اب وہ اپنی مرضی سے کہیں بھی جانے کے لیے آزاد ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مشہور فٹبالر دیپندو بسواس، کوچ بہار کے بھوشن سنگھ اور سونالی گویا نے بی جے پی کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔