مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 کے پہلے مرحلے میں چند روز باقی ہیں۔ گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں کافی تیز ہوگئی ہیں۔ ریاست کے دوسرے علاقے میں سیاسی سرگرمیاں اور گشیدگی کافی عروج پر ہے، لیکن شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے میں اس کی سرگرمیاں کافی سست دکھائی دے رہی ہیں۔
'بنگال کے مسلمان بی جے پی کے ساتھ ہیں' نوا پاڑہ اسمبلی حلقے کے موجودہ رکن اسمبلی اور بی جے پی کے امیدوار سنیل سنگھ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی انٹرویو میں موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، بی جے پی کے امیدوار وموجودہ رکن اسمبلی سنیل سنگھ نے کہا کہ' سب کچھ ٹھیک ہے اور حالات بی جے پی کے حق میں ہے'۔انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران لوگوں کی غیرمعمولی حمایت سے ہی واضح اشارہ ملتا ہے کہ میں ریکارڈ ووٹز سے جیت رہا ہوں، نوا پاڑہ اسمبلی سے موجودہ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور امیدوار سنیل سنگھ نے کہا کہ اقلیتی طبقے اور بی جے پی کے درمیان گہرا رشتہ ہے لیکن چند لوگوں کو یہ ناگوار گزر رہا ہے۔ بنگال میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کی طرح اقلیتی طبقے بھی بی جے پی کی کھل کر حمایت کرتے ہیں اور اسی بنیاد پر ہم بنگال میں حکومت بنانے کے دعویٰ کرتے ہیں۔سنیل سنگھ کا کہنا ہے کہ مسلمانوں سے ہمارا گہرا تعلق ہے اور یہ آج سے نہیں بلکہ برسوں سے ہے میں تمام لوگوں کی حمایت سے ہی رکن اسمبلی بنا اور مستقبل میں بھی بنوں گا اپوزیشن کو یہ سب ناگوار گزرتا ہے اسی وجہ سے وہ اقلیتی طبقے کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔اقلیتی طبقے کے لئے ترقیاتی منصوبوں پر انہوں نے کہا کہ' پہلی بار رکن اسمبلی بناتو اقلیتی طبقے کے لئے کئی سارے کام کئے اور اسمبلی انتخابات کے بعد ان کے لئے ترقیاتی کام دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ رکن اسمبلی سنیل سنگھ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ بنگال میں بی جے پی کی حکومت بنے گی اور ممتا بنرجی کی حکومت عام لوگوں کے گھر گھر سے چلی جائے گی، ممتا بنرجی کی حکومت نے گزشتہ دس برسوں کے دوران کچھ نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ' بیرکپور پارلیمانی حلقے کی تمام سیٹ پر بی جے پی کا قبضہ ہوگا، اپوزیشن کے امیدواروں سے میرا کوئی مقابلہ نہیں ہے، میں ریکارڈ ووٹز سے کامیابی حاصل کروں گا۔