کلکتہ یونانی میڈیکل کالج کو سرکاری تحویل میں لینے کے مطالبہ پر گزشتہ 15 روز سے احتجاج پر بیٹھے ہوئے طلباء و اساتذہ نے اب اپنی تحریک کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آئندہ 6 جنوری کو کولکاتا یونانی میڈیکل کالج کے طلباء و اساتذہ کالج کیمپس سے ریاستی حکومت کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالیں گے اور وزیراعلی ممتا بنرجی کو اپنے مطالبات سے آگاہ کرنے کے لئے ایک میمورنڈم بھی ارسال کریں گے۔
دس برسوں سے کولکاتا یونانی میڈیکل کالج کے اساتذہ، غیر تدریسی عملہ اور طلباء کالج کے سرکاری تحویل میں لیے جانے کے منتظر ہیں لیکن ان دس برسوں میں حکومت کی طرف سے کوئی مثبت رویہ نظر نہیں آیا۔
حکومت کی عدم توجہی سے دلبرداشتہ ہو کر کالج کے اساتذہ و طلباء نے اپنے مطالبات کو لے کر گزشتہ 15 روز قبل ریاستی حکومت کے خلاف دھرنا شروع کیا تھا لیکن دو ہفتہ گزر جانے کے باوجود حکومت کی طرف سے کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
کالج کے اساتذہ و طلباء کا کہنا ہے کہ وہ ہر حال میں اپنی تحریک کو جاری رکھیں گے اور وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، اپنے مطالبات تسلیم ہونے تک تحریک جاری رکھیں گے۔
کالج کے ٹیچر ڈاکٹر ظفر دانش نے بتایا کہ اپنی تحریک کو مزید طاقتور بنانے اور وزیراعلی ممتا بنرجی تک اپنی آواز پہنچانے کی غرض سے ہم نے آئندہ 6 جنوری کو کالج کیمپس سے ایک احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جو اے جے سی بوس سے ایس این بنرجی روڈ ہوتے ہوئے ویلنگٹن پہنچے گی، جہاں پر احتجاجی جلسہ کا بھی انعقاد ہوگا۔
اس کے بعد وہاں سے ہم اسٹیٹ سیکریٹریٹ نبنو جاکر اپنے مطالبات اور اپنی پریشانیوں سے آگاہ کرنے کے لیے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو ایک میمورنڈم بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ وزیراعلیٰ ہمارے مطالبات پر غور کریں گی، گزشتہ دس برسوں سے اسمبلی میں پاس ہوئے بل پر عمل نہیں کیا گیا ہے، لیکن اس مرتبہ ہم اپنی تحریک جاری رکھیں گے، جب تک کہ کالج کو سرکار اپنے تحویل نہیں لے لیتی ہے۔