ریاست کے مختلف اضلاع میں کورونا وائرس اور اومیکرون ایک بار پھر تیزی سے پھیلنے لگا ہے (omicron and corona virus spike rapidly different part of west bengal ) جس کے سبب عام لوگوں میں تشویش پائی جا رہی ہے.
مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیاں انتہائی عروج پر ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کورونا وائرس اور اومیکرون کے پھیلنے سے لوگوں میں دہشت پائی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ چند مہینوں کے دوران مغربی بنگال ملک کی واحد ریاست تھی جہاں کورونا وائرس مکمل طور پر قابو میں آ چکا تھا۔
لیکن گزشتہ چند دنوں کے دوران ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورونا وائرس اور اس کی نئی قسم اومیکرون کے یومیہ کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
ریاستی محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مغربی بنگال کورونا وائرس کے کل ایک ہزار کے قریب نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز کورونا وائرس اور اومیکرون کے نئے کیسز کی تعداد 490 تھی۔ گزشتہ دو دنوں کے دوران کورونا کے نئے کیسز میں تقریباً دو گنا اضافہ ہوا۔
محکمہ صحت کے مطابق کورونا کے دارالحکومت کولکاتا اور شمالی 24 پرگنہ میں کورونا وائرس اور اومیکرون کے نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سب سے زیادہ اثر کولکاتا، ہوڑہ، شمالی 24 پرگنہ اور جنوبی 24 پرگنہ میں دیکھنے کو ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی بنگال میں کورونا وائرس اور اومیکرون کے سبب تین لوگوں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
گزشتہ چند مہینوں کے دوران پہلی مرتبہ ایک دن میں 12 لوگوں کی موت ہوئی ہے جو تشویش کا باعث ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2021 کے دوران کسی بھی طرح کے گائیڈ لائن پر عمل نہیں کیا گیا جس کے سبب کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ اس کی نئی قسم اومیکرون بھی تیزی سے پھیلنے لگا ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد آٹھ 20 لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے ریاست میں اب تک 20 ہزار لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
ریاست میں بلدیاتی انتخابات 2021 ہونے کے سبب سیاسی جماعتوں کے جلسے اور جلوسوں کے دوران کورونا گائیڈ کی دھجیاں اڑائی جاتی تھی۔
اس دوران ہینڈ سینٹائزار اور ماسک کو استعمال تو دور کی بات ہے کسی سماجی فاصلے کی پرواہ نہیں تھی۔