مغربی بنگال اسمبلی انتخابات 2021 میں کانگریس کی ذلت آمیز شکست کے بعد ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے بھوانی پور سمیت تین سیٹوں پر ہونے والے ضمنی اسمبلی انتخابات کو لے کر متعدد مرتبہ غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کر چکے ہیں۔
ادھیر رنجن چودھری نے دو دنوں قبل کہا تھا کہ بھوانی پور سے ضمنی انتخابات کے لیے کانگریس نے ممتابنرجی کے خلاف امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن کولکاتا سے بہرامپور واپس لوٹنے کے بعد ریاستی کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف امیدوار اتارنے سے متعلق اپن بیان پر یو ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کچھ بھی نہیں کہا ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ کے خلاف امیدوار اتارنے کی بات کہی ہو۔
بہرامپور میں واقع ضلع کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کے دوران ادھیر رنجن چودھری نے اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ مغربی بنگال میں بی جے پی کی بڑھتی ہوئی طاقت پر قابو پانے کے لیے ممتابنرجی کے خلاف امیدوار نہ اتارنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ادھیر رنجن چودھری کے بیان کے بعد مغربی بنگال کی سیاست میں افواہوں کا بازار گرم ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ تین اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جانب سے کوئی امیدوار نہیں اتارا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: شمالی 24 پرگنہ: موسلادھار بارش کے باوجود دوارے سرکار کیمپ جاری
ریاستی کانگریس کے صدر نے شمشیرگنج اور جنگی پور اسمبلی حلقوں میں لفٹ فرنٹ کے امیدوار کی حمایت کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ان دونوں اسمبلی سیٹوں پر کانگریس اپنا امیدوار نہیں اتارے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے بھوانی پور اسمبلی حلقے ضمنی انتخابات کے لئے وزیراعلیٰ ممتابنرجی کے خلاف امیدوار نہ اتارنے کی بات کہی تھی۔