شہر نشاط کی تاریخی ملی ادارہ محمڈن اسپورٹنگ کلب کی موجودہ کمیٹی کی جانب سے سابق جنرل سیکریٹری وسیم اکرم پر بد عنوانی کے الزام لگائے گئے تھے۔ جس پر کلکتہ ہائی کورٹ کی جسٹس موشمی بھٹاچاریہ نے کلب کے سابق جنرل سیکریٹری وسیم اکرم کے خلاف الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کیس کو خارج کر دیا ہے۔
کولکاتا کا شہرہ آفاق 130 سالہ قدیم فٹ بال کلب گذشتہ کئی ماہ سے تنازعات کا شکار ہے۔ کلب کے سابق جنرل سیکریٹری شیخ وسیم اکرم نے کلب کے دوسرے ذمہ داران پر کلب کے فنڈ میں خرد برد کا الزامات لگاتے ہوئے موجودہ کمیٹی کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا جس پر آج شنوائی ہوئی۔
موجودہ کمیٹی کی طرف سے سابق جنرل سیکریٹری وسیم اکرم پر ایک تاجر سے اس کے بیٹے کو محمڈن اسپورٹنگ کلب کی ٹیم میں جگہ دینے کے نام پر پانچ لاکھ کے رشوت لینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ جبکہ شیخ وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ انہوں نے ممبئی کے تاجر سے جو پانچ لاکھ روپے لیے تھے وہ کلب کے لیے عطیہ تھا۔ اس سلسلے میں اسماعیل کھتری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں شیخ وسیم اکرم پر رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
معاملے کی شنوائی جسٹس موشمی بھٹاچاریہ کی بینچ نے کی، جہاں انہوں نے مدعی کی جانب سے شیخ وسیم اکرم کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہ پیش کیے جانے پر انہوں نے شیخ وسیم اکرم کے خلاف معاملے کو خارج کر دیا ہے۔