ETV Bharat / city

عباس صدیقی کا 'انڈین سیکولر فرنٹ' کے نام سے سیاسی جماعت کا اعلان - سیاسی جماعت کا اعلان

مغربی بنگال کی سیاست میں قدم رکھنے والے خانقاہ فرفرہ شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی نے آج انڈین سیکولر فرنٹ کے نام سے اپنی سیاسی جماعت کا اعلان کیا۔ عباس صدیقی نے اس موقع پر کہا کہ ان کی جماعت کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔ انہوں نے ممتا بنرجی پر ریاست کے اقلیتوں خصوصی طور پر مسلمانوں کا استحصال کرنے کا الزام لگایا۔

Abbas Siddiqui announced a political party in the name of the Indian Secular Front
عباس صدیقی کا 'انڈین سیکولر فرنٹ' کے نام سیاسی جماعت کا اعلان
author img

By

Published : Jan 22, 2021, 1:12 AM IST

Updated : Jan 22, 2021, 2:51 PM IST

ایک لمبے انتظار کے بعد آج کولکاتا کے پریس کلب میں فرفرہ شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی نے اپنی سیاسی جماعت 'انڈین سیکولر فرنٹ' کا اعلان کیا اور اپنی جماعت کا پرچم کا بھی اجرا کیا۔ کافی دنوں سے یہ قیاس آرائیاں جاری تھی کہ عباس صدیقی بنگال کی سیاست میں قدم رکھنے والے ہیں۔ آج باضابطہ طور پر اپنی سیاسی جماعت کا اعلان کرتے ہوئے سرگرم سیاست ہو گئے۔

اس موقع پر عباس صدیقی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کرنے اور سیاسی جماعت بنانے کا ہمارے ملک کے دستور نے حق دیا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ بنگال کی موجودہ سیاست میں دستور کی پاسداری نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ خصوصی طور پر زیادتی ہوئی ہے۔

ویڈیو

انہوں نے بی جے پی کی مدد کرنے کے الزام کے جواب میں کہا کہ کوئی کانگریس یا بائیں محاذ کو ووٹ کو منتشر کرنے کا الزام نہیں لگاتے ہیں لیکن ہم پر خصوصی طور پر ترنمول کانگریس کے لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ ہم بی جے پی کی مدد کرنے کے لئے سیاست میں آئیں ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ترنمول کانگریس کو پہلے جواب دینا چاہئے کہ بنگال میں تو بی جے پی کی موجودگی نہیں تھی، اس کو یہاں کون لایا؟

Abbas Siddiqui announced a political party in the name of the Indian Secular Front
عباس صدیقی کا 'انڈین سیکولر فرنٹ' کے نام سیاسی جماعت کا اعلان

دستور میں کہیں نہیں ہے کہ کس کو کب سیاسی جماعت بنانی چاہئے۔ بنگال کے موجودہ حالات میں ہم نے دیکھا کہ اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہمیں محسوس ہوا کہ ایک سیاسی جماعت ہونی چاہئے، جو مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کے حق کی لڑائی لڑے کیونکہ ممتا بمرجی نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے مسلمانوں سے کیے گئے وعدے آج تک پورے نہیں کیے ورنہ آج ان ایڈید مدرسہ ٹیچر سڑکوں پر نہیں بیٹھے ہوتے۔

انہوں نے آج یہ واضح کر دیا کہ ان کی نوتشکیل سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ بنگال آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لیگی لیکن ابھی انہوں نے یہ نہیں کہا کہ کتنے سیٹوں پر ان کی جماعت اپنے امیدوار اتارے گی۔ انہوں نے خود انتخاب لڑنے کے سلسلے میں کہا کہ وہ خود کسی سیٹ سے مقابلہ نہیں کریں گے بلکہ وہ بادشاہ گر بننا پسند کریں گے تاکہ وہ غریبوں اور مجبوروں اور پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی مدد کر سکیں۔

Indian Secular Front
انڈین سیکولر فرنٹ

انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ریاست کے اقلیت، دلت اور قبائلی حاشیہ پر ہیں۔ ان کے معاشی حالات انتہائی خراب ہیں۔ ہم ان کی مدد کرنے لے مقصد سے اپنی سیاسی جماعت بنائی ہے کیونکہ اب ہم کسی دوسری سیاسی جماعت پر بھروسہ نہ کر کے خود ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ۔ممتا بنرجی کے بھروسے پر ہم دس سال رہے لیکن انہوں نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا انہوں نے دس ہزار تعلیمی ادارے قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن گذشتہ دس برسوں میں ایک ہزار تعلیمی ادارے بھی اقلیتوں کے لئے قائم نہیں کیا۔ممتا بنرجی اور ان کی جماعت کے لوگوں نے مسلمانوں پر زیادتی کی انتہا کر دی ہے۔ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسد الدین اویسی نے مجھ سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بنگال کے متعلق انہیں زیادہ تجربہ نہیں ہے، وہ اس لیے میری قیادت میں انہوں نے بنگال کے انتخابات میں حصہ لینے پر رضا مندی ظاہر کی۔

انہوں نے کہا ایم آئی ایم اعر ہماری سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد ہوا ہے۔اس کے علاوہ ہم ایک فرنٹ بھی بنائیں گے جس میں سب کا استقبال کرنے کے لئے ہم تیار ہیں شرط یہ ہے کہ جمہوریت اعر سیکولرزم کے پیمانے پر اترنا ہوگا۔طہ صدیقی کے ان پر یہ الزامات ہیں کہ ان کو بی جے پی فنڈنگ کر رہی ہے اس پر انہوں نے کہا کہ گرچہ ان کو طہ صدیقی کی حمایت حاصل نہیں ہیں ان کے الزامات بے بنیاد ہیں لیکن دوسرے پیرزادوں کی ان کو حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ممتا بنرجی بی جے پی کو روکنا چاہتی ہیں تو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کیوں نہیں کرتی ہیں۔

ایک لمبے انتظار کے بعد آج کولکاتا کے پریس کلب میں فرفرہ شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی نے اپنی سیاسی جماعت 'انڈین سیکولر فرنٹ' کا اعلان کیا اور اپنی جماعت کا پرچم کا بھی اجرا کیا۔ کافی دنوں سے یہ قیاس آرائیاں جاری تھی کہ عباس صدیقی بنگال کی سیاست میں قدم رکھنے والے ہیں۔ آج باضابطہ طور پر اپنی سیاسی جماعت کا اعلان کرتے ہوئے سرگرم سیاست ہو گئے۔

اس موقع پر عباس صدیقی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کرنے اور سیاسی جماعت بنانے کا ہمارے ملک کے دستور نے حق دیا ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ بنگال کی موجودہ سیاست میں دستور کی پاسداری نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگال کے اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کے ساتھ خصوصی طور پر زیادتی ہوئی ہے۔

ویڈیو

انہوں نے بی جے پی کی مدد کرنے کے الزام کے جواب میں کہا کہ کوئی کانگریس یا بائیں محاذ کو ووٹ کو منتشر کرنے کا الزام نہیں لگاتے ہیں لیکن ہم پر خصوصی طور پر ترنمول کانگریس کے لوگ الزام لگا رہے ہیں کہ ہم بی جے پی کی مدد کرنے کے لئے سیاست میں آئیں ہیں۔ اگر ایسا ہے تو ترنمول کانگریس کو پہلے جواب دینا چاہئے کہ بنگال میں تو بی جے پی کی موجودگی نہیں تھی، اس کو یہاں کون لایا؟

Abbas Siddiqui announced a political party in the name of the Indian Secular Front
عباس صدیقی کا 'انڈین سیکولر فرنٹ' کے نام سیاسی جماعت کا اعلان

دستور میں کہیں نہیں ہے کہ کس کو کب سیاسی جماعت بنانی چاہئے۔ بنگال کے موجودہ حالات میں ہم نے دیکھا کہ اقلیتوں اور پسماندہ طبقات کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ہمیں محسوس ہوا کہ ایک سیاسی جماعت ہونی چاہئے، جو مسلمانوں اور پسماندہ طبقات کے حق کی لڑائی لڑے کیونکہ ممتا بمرجی نے ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔ انہوں نے مسلمانوں سے کیے گئے وعدے آج تک پورے نہیں کیے ورنہ آج ان ایڈید مدرسہ ٹیچر سڑکوں پر نہیں بیٹھے ہوتے۔

انہوں نے آج یہ واضح کر دیا کہ ان کی نوتشکیل سیاسی جماعت انڈین سیکولر فرنٹ بنگال آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لیگی لیکن ابھی انہوں نے یہ نہیں کہا کہ کتنے سیٹوں پر ان کی جماعت اپنے امیدوار اتارے گی۔ انہوں نے خود انتخاب لڑنے کے سلسلے میں کہا کہ وہ خود کسی سیٹ سے مقابلہ نہیں کریں گے بلکہ وہ بادشاہ گر بننا پسند کریں گے تاکہ وہ غریبوں اور مجبوروں اور پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کی مدد کر سکیں۔

Indian Secular Front
انڈین سیکولر فرنٹ

انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے ریاست کے اقلیت، دلت اور قبائلی حاشیہ پر ہیں۔ ان کے معاشی حالات انتہائی خراب ہیں۔ ہم ان کی مدد کرنے لے مقصد سے اپنی سیاسی جماعت بنائی ہے کیونکہ اب ہم کسی دوسری سیاسی جماعت پر بھروسہ نہ کر کے خود ان کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ۔ممتا بنرجی کے بھروسے پر ہم دس سال رہے لیکن انہوں نے کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا انہوں نے دس ہزار تعلیمی ادارے قائم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن گذشتہ دس برسوں میں ایک ہزار تعلیمی ادارے بھی اقلیتوں کے لئے قائم نہیں کیا۔ممتا بنرجی اور ان کی جماعت کے لوگوں نے مسلمانوں پر زیادتی کی انتہا کر دی ہے۔ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اسد الدین اویسی نے مجھ سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ بنگال کے متعلق انہیں زیادہ تجربہ نہیں ہے، وہ اس لیے میری قیادت میں انہوں نے بنگال کے انتخابات میں حصہ لینے پر رضا مندی ظاہر کی۔

انہوں نے کہا ایم آئی ایم اعر ہماری سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد ہوا ہے۔اس کے علاوہ ہم ایک فرنٹ بھی بنائیں گے جس میں سب کا استقبال کرنے کے لئے ہم تیار ہیں شرط یہ ہے کہ جمہوریت اعر سیکولرزم کے پیمانے پر اترنا ہوگا۔طہ صدیقی کے ان پر یہ الزامات ہیں کہ ان کو بی جے پی فنڈنگ کر رہی ہے اس پر انہوں نے کہا کہ گرچہ ان کو طہ صدیقی کی حمایت حاصل نہیں ہیں ان کے الزامات بے بنیاد ہیں لیکن دوسرے پیرزادوں کی ان کو حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ممتا بنرجی بی جے پی کو روکنا چاہتی ہیں تو تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کیوں نہیں کرتی ہیں۔

Last Updated : Jan 22, 2021, 2:51 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.