واضح رہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے پہلے مرشد عالم کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا تھا جس پر ایم آئی ایم کارکنان میں ناراضگی دیکھی جارہی تھی اور کارکنان بغاوت پر اتر آئے تھے۔ بلاک صدر عبداللہ سالم اور خواتین ونگ کی ضلع صدر گلشن آرا سمیت کارکنان نے پارٹی پر ٹکٹ فروخت کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ریاستی صدر اخترالایمان اور یوتھ ونگ کے ریاستی صدر عادل حسن آزاد کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا لیکن ان سب کے درمیان آر جے ڈی سے موجودہ رکن اسمبلی اور مرحوم تسلیم الدین کے چھوٹے بیٹے شاہنواز عالم کو ایم آئی ایم نے ٹکٹ دے کر تمام مخالف آوازوں کو ایک ساتھ خاموش کردیا۔
مزید پڑھیں: خود کفیل بہار یا دس لاکھ روزگار، نوجواں کا اعتماد کس پر؟
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہنواز عالم نے کہا کہ ایم آئی ایم نے مجھ پر اعتماد کیا اس کے لیے وہ ان کے بے حد شکرگزار ہیں۔ دراصل سیاست میں ہم نے اپنی کام کے ذریعہ لوگوں کے دل میں اپنے جگہ بنائی ہے۔ ہماری اس بے لوث خدمت کی بنیاد پر ہی آر جے ڈی نے مجھے سمبول دینے کے باوجود بھی ٹکٹ سے محروم کر دیا لیکن جوکی ہاٹ کی عوام چاہتی تھی کہ اس کا بیٹا، اس کا بھائی اس کا ریہنما بنے۔ اس لیے میں آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اترنے کی تیاری کر رہا تھا مگر ایم آئی ایم کے عہدے داران نے میرے تئیں اعتماد ظاہر کرتے ہوئے ٹکٹ دیا جس کا میں شکر گزار ہوں۔
شاہنواز عالم نے کہا کہ ہمارے ساتھ دھوکہ ہوا جس سے جوکی ہاٹ کے کارکنان میں کافی غم و غصہ ہے۔ اب میں ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر انتخابی میدان میں ہوں، لوگوں نے میرا گزشتہ دو سالہ کام دیکھا ہے، اسی بنیاد پر لوگوں کے درمیان جا کر ووٹ دینے کی اپیل کروں گا تاکہ جو کام باقی رہ گیا ہے اسے پورا کر سکوں۔