اطلاعات کے مطابق چند نوجوان سال نو کا جشن مناکر واپس لوٹ رہے تھے کہ ارریہ فاربس گنج شاہراہ پر ان کی آلٹو کار کو پیچھے سے کسی نامعلوم گاڑی نے ٹکر ماردی جس سے کار اپنا توازن کھوتے ہوئے ریلنگ سے جا ٹکرائی۔ کار میں سوار چار دوست شدید طور پر زخمی ہو گئے، جسے مقامی لوگوں نے فوری طور پر صدر ہسپتال لے گئے مگر ان میں 26 سالہ سزیم کی موت ہسپتال پہنچنے سے قبل ہو گئی۔
مہلوک سزیم شہر کے کھریا بستی کے وارڈ نمبر 11 کے باشندہ محمد رؤف کا لڑکا بتایا جا رہا ہے، جب کہ زخمی دلشاد ولد محمد فیاض، عامر ولد محمد نعیم اور راجا ولد محمد انوار اسی بستی کا ہے، تینوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے بہتر علاج کے لیے پورنیہ ہسپتال بھیج دیا گیا ہے، جبکہ دلشاد کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
اطلاع ملتے ہی ٹاون ڈی ایس پی کے ڈی سنگھ پولس اہلکار کے ساتھ جائے وقوع پر پہنچے اور گاڑی کو قبضے میں لے کر تھانہ بھیج دیا، مقامی لوگوں کے مطابق چاروں نوجوان دوست سال نو کے آغاز پر تفریح کے لیے باہر گئے ہوئے تھے، اسی ضمن بستی سے متصل این ایچ 57 کے قریب گاڑی بستی کی طرف موڑنے کے دوران پیچھے سے تیز رفتار سے آ رہی گاڑی نے آلٹو گاڑی کو زوردار ٹکر ماری جس سے اس کا توازن بگڑ گیا اور ریلنگ سے جا ٹکرایا۔ ریلنگ سے گاڑی کا تصادم اتنا تیز تھا کہ گاڑی کے پرخچے اڑ گئے۔
سزیم کے اہل خانہ نے بتایا کہ سزیم انجینئرنگ کا طالب علم تھا، مگر فی الحال وہ گھر پر تھا اور فوٹو کاپی کی دوکان چلا رہا تھا، مہلوک سزیم تین بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا، دو سال قبل ہی اس کی شادی ہوئی تھی جس سے ایک بیٹی ہے، اس دردناک حادثہ سے اہل خانہ سمیت پورا علاقہ سکتہ میں ہے اور رو رو کر برا حال ہے، وہیں مکھیا نمائندہ معصوم رضا نے کہا کہ آئے دن یہاں پر حادثہ پیش آ رہے ہیں مگر ضلع انتظامیہ اس جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے، معصوم رضا نے مہلوک کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سزیم اسی دوکان سے اپنے گھر والوں کی کفالت کر رہا تھا، مگر اس حادثے سے سزیم کی اہلیہ اور بچہ بے سہارا ہو گیا۔