ETV Bharat / city

'ڈاکٹر کفیل کو جیل بھیجنے میں ملوث افراد پر قانونی کاروائی ہونی چاہیے'

قومی مشاورت کمیٹی کے قومی صدر اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے تاسیسی ممبر سید ابو البرکات نظمی کا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر کفیل کو جس طرح سے غیر قانونی طریقے سے سیاسی مفادات کے لیے جیل میں رکھا گیا، اب ہائی کورٹ کے فیصلہ آنے کے بعد تمام ذمہ داران افسر جو ڈاکٹر کفیل کو جیل بھیجنے میں ملوث تھے ان پر قانونی کاروائی کی جانی چاہیے اور جو لوگ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کرنے میں گرفتار کیے گئے ہیں وہ بھی غیر قانونی ہے۔

Syed Abu Al-Barakat Nazmi
سید ابو البرکات نظمی
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 9:39 PM IST

سید ابوالبرکات نظمی کا کہا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں جس طرح سے ڈاکٹر کفیل کو بے قصور اور ضلع علی گڑھ کے ڈی ایم نے جس طرح سے لاپرواہی برتتے ہوئے ملک مخالف دفعات لگاتے ہوئے انہیں جیل بھیجا، اسے غیر قانونی بتایا۔ ایسا لگتا ہے کہ اتر پردیش سرکار نے ارادتا اپنے مفاد حاصل کرنے کے لیے یہ ساری کاروائی کی ہے۔ اتر پردیش سرکار نے صوبے کے تمام اضلاع میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے بے شمار نوجوانوں پر سنگین دفعات لگاتے ہوئے انہیں جیل میں ڈال کر پریشان کیا ہے یہ بھی غیر قانونی ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگوں کی یہ شر پسندی ہے جسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ویڈیو

سید ابوالبرکات نظمی نے مزید کہا کہ تبلیغی جماعت پر بامبے ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد یہ بات بھی ثابت ہوگئی ہے کہ ملک بھر میں نفرت پھیلانے والے سماجی عناصر جو موجودہ حکومت میں بھی موجود ہیں، ان لوگوں کے ذریعے سے جس طرح سے نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی اسی سازش کے تحت کانپور میں بھی نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی، جس میں کانپور میڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر آرتی لال چندانی نے تبلیغی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بناتے ہوئے نفرت کا زہر اگلا تھا۔ اس پر سید ابو البرکات نظمی نے ان کے خلاف ایف آئی آر لکھانے کی کوشش کی تھی جو لکھی نہیں گئی۔ انہوں نے وزیراعلی کے پورٹل پر اپنی شکایت درج کرا دی تھی اور عدالت میں 3/156 کی کاروائی کرتے ہوئے عرضی داخل کر دی تھی، جس پر ان کا کہنا ہے کہ جلد ہی ان پر بھی مقدمہ کر کے قانونی کاروائی کروائی جائے گی۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں کانپور میں بند تمام نوجوانوں پر درج مقدمات کی دیکھ بھال اور پیروی سید ابوالبرکات نظمی اپنے اخراجات پر کر رہے ہیں۔ ان کا خود کا بیٹا وکیل ہے جو تمام مقدمات کی پیروی بھی کر رہا ہے۔ اب تک پچاس سے زائد لوگوں کو وہ جیل سے رہا بھی کرا چکے ہیں۔ جیل میں بند لوگوں کے اہل خانہ کی کفالت کے بھی انتظامات خود کرتے ہیں۔

سید ابوالبرکات نظمی کا کہا ہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں جس طرح سے ڈاکٹر کفیل کو بے قصور اور ضلع علی گڑھ کے ڈی ایم نے جس طرح سے لاپرواہی برتتے ہوئے ملک مخالف دفعات لگاتے ہوئے انہیں جیل بھیجا، اسے غیر قانونی بتایا۔ ایسا لگتا ہے کہ اتر پردیش سرکار نے ارادتا اپنے مفاد حاصل کرنے کے لیے یہ ساری کاروائی کی ہے۔ اتر پردیش سرکار نے صوبے کے تمام اضلاع میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے بے شمار نوجوانوں پر سنگین دفعات لگاتے ہوئے انہیں جیل میں ڈال کر پریشان کیا ہے یہ بھی غیر قانونی ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگوں کی یہ شر پسندی ہے جسے برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔

ویڈیو

سید ابوالبرکات نظمی نے مزید کہا کہ تبلیغی جماعت پر بامبے ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد یہ بات بھی ثابت ہوگئی ہے کہ ملک بھر میں نفرت پھیلانے والے سماجی عناصر جو موجودہ حکومت میں بھی موجود ہیں، ان لوگوں کے ذریعے سے جس طرح سے نفرت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی گئی تھی اسی سازش کے تحت کانپور میں بھی نفرت پھیلانے کی کوشش کی گئی تھی، جس میں کانپور میڈیکل کالج کی پرنسپل ڈاکٹر آرتی لال چندانی نے تبلیغی جماعت کے لوگوں کو نشانہ بناتے ہوئے نفرت کا زہر اگلا تھا۔ اس پر سید ابو البرکات نظمی نے ان کے خلاف ایف آئی آر لکھانے کی کوشش کی تھی جو لکھی نہیں گئی۔ انہوں نے وزیراعلی کے پورٹل پر اپنی شکایت درج کرا دی تھی اور عدالت میں 3/156 کی کاروائی کرتے ہوئے عرضی داخل کر دی تھی، جس پر ان کا کہنا ہے کہ جلد ہی ان پر بھی مقدمہ کر کے قانونی کاروائی کروائی جائے گی۔

سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں کانپور میں بند تمام نوجوانوں پر درج مقدمات کی دیکھ بھال اور پیروی سید ابوالبرکات نظمی اپنے اخراجات پر کر رہے ہیں۔ ان کا خود کا بیٹا وکیل ہے جو تمام مقدمات کی پیروی بھی کر رہا ہے۔ اب تک پچاس سے زائد لوگوں کو وہ جیل سے رہا بھی کرا چکے ہیں۔ جیل میں بند لوگوں کے اہل خانہ کی کفالت کے بھی انتظامات خود کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.