نئی دہلی: ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر لداخ بھون میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔ دہلی پولیس نے سونم وانگچک کو جنتر منتر پر احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جس کے بعد انہوں نے مایوسی کا اظہار کیا۔ ساتھ ہی سونم وانگچک نے دہلی پولیس کے خط کی کاپی سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔
سونم وانگچک نے کہا کہ "جب ہم نے 2 اکتوبر کو راج گھاٹ پر اپنی بھوک ہڑتال ختم کی، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی کہ ہمیں وزارت داخلہ سے ملک کے سینئر لیڈروں سے ملنے کا وقت ملے گا۔ ہمیں کہا گیا کہ ہمیں صدر، وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کا وقت دیا جائے گا۔ تاہم، بھوک ہڑتال ختم کرنے کے بعد ایسا نہیں کیا گیا۔"
VIDEO | “When we ended our hunger strike at Rajghat on October 2, it was on the basis of the assurance that we will get an appointment from the Home Ministry to meet the country’s senior leaders. We just want to meet our politicians, get assurance and return to Ladakh. We were… pic.twitter.com/WCMzfKixcw
— Press Trust of India (@PTI_News) October 6, 2024
احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار:
سونم وانگچک نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ "ایک اور مایوسی، بالآخر آج صبح ہمیں احتجاج کے لیے سرکاری طور پر نامزد جگہ کے لیے یہ مسترد خط ملا۔ اگر جنتر منتر پر اجازت نہیں ہے تو براہ کرم ہمیں بتائیں کہ ہمیں کس جگہ پر احتجاج کی اجازت مل سکتی ہے۔ ہم تمام قواعد و ضوابط پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ اس کے باوجود ہمیں پرامن طریقے سے اپنی شکایات کا اظہار کرنے کی کوئی جگہ نہیں دی جارہی ہے۔ ہمارے اپنے ملک میں گاندھی کے راستے پر چلنا اتنا مشکل ہو گیا ہے۔"
دہلی پولیس کا جواب:
دہلی پولیس کے خط میں کہا گیا ہے کہ بھوک ہڑتال کی درخواست انتہائی مختصر نوٹس پر موصول ہوئی تھی۔ اس کے بارے میں کسی خاص وقت کی معلومات کا ذکر نہیں کیا گیا۔ کسی بھی مظاہرے کے لیے کم از کم 10 دن پہلے معلومات دی جانی چاہیے۔ جنتر منتر پر مظاہرہ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان کا ہونا چاہیے۔ لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ ہمیں فوری اطلاع دی گئی ہے جس کی وجہ سے ہم مظاہرے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
آپ کو بتا دیں کہ سونم وانگچک 'دہلی چلو پدیاترا' کی قیادت کر رہے تھیں۔ مارچ کا اہتمام لیہہ اپیکس باڈی نے کیا تھا، جو کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ مل کر لداخ کو ریاست کا درجہ دلانے اور اسے آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے پچھلے چار سالوں سے مہم چلا رہی ہے۔ وانگچک نے ایک ماہ قبل لیہہ سے 150 لداخیوں کے ساتھ اپنا سفر شروع کیا تھا۔