آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اناؤ ریپ معاملے کی سماعت میں تأخیر پر سوال اٹھا یا ہے۔
اس معاملے میں بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کلیدی ملزم ہیں۔
سپریم کورٹ نے یکم اگست 2019 کو اناؤ ریپ متأثرہ سے متعلق پانچ معاملات کا ٹرائل 45 دنوں کے اندر پورا کرنے کا حکم دیا تھا۔
کورٹ نے سی بی آئی کو بھی ہدایت دی تھی کہ وہ دو ہفتوں میں ریپ متأثرہ کے سڑک حادثے کی بھی جانچ مکمل کرے۔
کانگریس پارٹی نے اس ضمن میں گزشتہ روز اپنے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ 'اناؤ معاملے میں سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ 45 دنوں میں ٹرائل پورا کیا جائے ۔80 دن گذر چکے ہیں ابھی تک ٹرائل پورا نہیں ہوا ہے۔خواتین کے خلاف جرائم کے معاملے میں یو پی سب سے اوپر ہے۔ مجرموں کے خلاف معاملے ہیں درج نہیں ہوتے ہیں اور اگر معاملہ رسوخ والے ایم ایل اے کا ہے تو پہلے ایف آئی آر میں تأخیر ہوتی ہے پھر گرفتاری میں اور اب ٹرائل لٹکا پڑا ہے'۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس دیپک گپتا اور ارندھ بوس پر مشتمل بنچ نے واضح کیا تھا کہ سڑک حادثے کی جانچ کے لئے خصوصی حالات کے پیش نظر ایجنسی مزید 7 دنوں کی توسیع لے سکتی ہے۔بنچ نے کہا تھا کہ ریپ سے متعلق کیس کا ٹرائل 45 دنوں کے اندر پورا ہوجانا چاہئے۔
واضح رہے کہ کچھ ماہ قبل ایک تیز رفتار ٹرک نے کار کو ٹکر مارا تھا، جس میں اناؤ ریپ متأثرہ سفر کررہی تھی اس حادثے میں متأثرہ کی چچی اور پھوپھی کی موقع پر ہی موت ہوگئی تھی جبکہ متأثرہ اور وکیل شدید طور سے زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: 'مورالیس کو پناہ دینے سے امریکہ سے تعلقات خراب نہیں ہوں گے'
حادثے کے بعد سی بی آئی کو جانچ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔سی بی آئی نے سڑک حادثے کے معاملے میں بی جے پی رکن اسمبلی کلدیپ سنگھ سینگر سمیت دس افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا تھا۔ بی جے پی نے بعد میں رکن اسمبلی کو برخاست کردیا تھا اور ابھی وہ جیل میں ہیں