ETV Bharat / city

کانپور: دو شعری مجموعہ کتابوں کا رسم اجرا - باب ہنر اور شب چراغ

اردو ادب کی دو شعری مجموعہ ’باب ہنر اور شب چراغ‘ کا کانپور کے ایم جی کالج ہال میں رسم اجرا تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

launch-of-two-poetry-collection-books-in-kanpur-mg-college
ایم جی کالج ہال میں رسم اجرا تقریب کا انعقاد
author img

By

Published : Feb 23, 2020, 11:12 PM IST

Updated : Mar 2, 2020, 8:37 AM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے سول لائن میں ایم جی کالج ہال میں اردو ادب کے دو مشہور شاعر کے شعری مجموعہ کی رسم اجراء کی گئی۔

ان ایک جدید دور کے شاعر آصف صفوی کی کتاب باب ہنر ہے، آصف صفوی کے اشعار نئی نسل میں خوب پسند کیے جاتے ہیں آج جس کتاب باب ہنر کی رسم اجرا ہوئی اس کا یہ شعر خوب پسند کیا گیا " دست افلاس میں ایسے ہیں مقدر الجھے جیسے پتھر کی چٹانوں سے ایک آذر الجھے "کبھی صحرا کبھی پیروں سے سمندر الجھے جب بھی زخموں سے تیری یاد کے نشتر الجھے‘‘

ایم جی کالج ہال میں رسم اجرا تقریب کا انعقاد

دوسری کتاب مشہور و معروف بزرگ شاعر یاور وارثی صاحب کی ساتویں کتاب شب چراغ کا رسم اجراء کیا گیا اس موقع پر اردو ادب کے متعدد معروف شخصیات موجود تھیں جنہوں نے یاور وارثی کی حیات ان کی کاوشوں اور غزل کے مجموعات پر مقالے پڑھے، یاور وارثی صاحب کی کتاب شب چراغ کا یہ شعر بہت پسند کیا گیا کہ" کتنے رنگوں کو میری آنکھوں نے چکھا ہے مگر ذائقے خاموش ہیں یاور زباں ہوتے ہوئے۔ "

واضح رہے کہ کانپور شہر ہمیشہ سے اردو ادب کا گہوارہ رہا ہے یہاں زیب غوری، حسرت موہانی، حق کانپوری ، جوہر کانپوری، شبینہ ادیب ترنم کانپوری اور ابو الحسنات حقی جیسے معروف شعراء نے شہر کا نام ملک ہی میں بلکہ بیرون ممالک میں بھی روشن کیا ہے اور اردو ادب کو بلند مقام عطا کیا ہے۔ آج ان دونوں شاعر کی کتابوں کی رسم اجرا کے موقع پر تمام اردو ادب کی شخصیات موجود تھیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع کانپور کے سول لائن میں ایم جی کالج ہال میں اردو ادب کے دو مشہور شاعر کے شعری مجموعہ کی رسم اجراء کی گئی۔

ان ایک جدید دور کے شاعر آصف صفوی کی کتاب باب ہنر ہے، آصف صفوی کے اشعار نئی نسل میں خوب پسند کیے جاتے ہیں آج جس کتاب باب ہنر کی رسم اجرا ہوئی اس کا یہ شعر خوب پسند کیا گیا " دست افلاس میں ایسے ہیں مقدر الجھے جیسے پتھر کی چٹانوں سے ایک آذر الجھے "کبھی صحرا کبھی پیروں سے سمندر الجھے جب بھی زخموں سے تیری یاد کے نشتر الجھے‘‘

ایم جی کالج ہال میں رسم اجرا تقریب کا انعقاد

دوسری کتاب مشہور و معروف بزرگ شاعر یاور وارثی صاحب کی ساتویں کتاب شب چراغ کا رسم اجراء کیا گیا اس موقع پر اردو ادب کے متعدد معروف شخصیات موجود تھیں جنہوں نے یاور وارثی کی حیات ان کی کاوشوں اور غزل کے مجموعات پر مقالے پڑھے، یاور وارثی صاحب کی کتاب شب چراغ کا یہ شعر بہت پسند کیا گیا کہ" کتنے رنگوں کو میری آنکھوں نے چکھا ہے مگر ذائقے خاموش ہیں یاور زباں ہوتے ہوئے۔ "

واضح رہے کہ کانپور شہر ہمیشہ سے اردو ادب کا گہوارہ رہا ہے یہاں زیب غوری، حسرت موہانی، حق کانپوری ، جوہر کانپوری، شبینہ ادیب ترنم کانپوری اور ابو الحسنات حقی جیسے معروف شعراء نے شہر کا نام ملک ہی میں بلکہ بیرون ممالک میں بھی روشن کیا ہے اور اردو ادب کو بلند مقام عطا کیا ہے۔ آج ان دونوں شاعر کی کتابوں کی رسم اجرا کے موقع پر تمام اردو ادب کی شخصیات موجود تھیں۔

Last Updated : Mar 2, 2020, 8:37 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.