ETV Bharat / city

اترپردیش: جنسی زیادتی سے دلبرداشتہ متاثرہ کی خودکشی - rape victim suicide

کانپور دیہات میں ایک معصوم لڑکی کو قید کرکے تین افراد نے اس کے ساتھ تین دن تک جنسی زیادتی کی۔ کسی طرح قید سے فرار ہوکر لڑکی جب اپنے گھر پہنچی تو معاملہ پولیس میں درج کرایا گیا۔

اترپردیش: جنسی زیادتی سے دلبرداشتہ متاثرہ کی خودکشی
اترپردیش: جنسی زیادتی سے دلبرداشتہ متاثرہ کی خودکشی
author img

By

Published : Dec 9, 2019, 10:25 AM IST

اترپردیش کے ضلع کانپور کے دیہات علاقہ میں ایک معصوم لڑکی کو قید کرکے تین دن تک جنسی زیادتی کا شکار بنایا، پولیس کی لاپروائی اور انصاف نہ ملنے سے پریشان متاثرہ نے خودکشی کرلی۔

اترپردیش: جنسی زیادتی سے دلبرداشتہ متاثرہ کی خودکشی


اترپردیش کے ضلع کانپور میں واقع کانپور دیہات میں ایک نابالغہ لڑکی کو گاؤں کے ہی تین لڑکے سنی ، لالہ اور رنکو نے لڑکی کواغوا کیا ۔ اغوا کرنے کے بعد اسے اپنے ہی گھر میں رکھ کر تین دن تک اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا، ان ظالموں کے چنگل میں پھنسی لڑکی کسی طرح سے بھاگ کر جب اپنے گھر پہنچی تو اس نے اپنے گھر والوں کو اپنے ساتھ ہوئی زیادتی کی تفصیل بتائی۔

لڑکی کی باتوں کو سننے کے بعد اہل خانہ سکتے میں آگئے اور انھوں نے لڑکی کو تھانہ لے گئے جہاں پولیس نے اس کا میڈیکل چیک اپ کرایا اور کئی دنوں تک لڑکی کو تھانے میں ہی رکھا۔

واردات کے تین دن بعد پولیس نے مقد مہ درج کیا، لیکن ملزمین کو گرفتار نہیں کیا گیا، جب متاثرہ لڑکی گھر واپس آئی تو ملزمین نے اہل خانہ پر سمجھوتہ کرنے کا دباؤ بنانا شروع کردیا۔ اہل خانہ نے اس بات کی شکایت پولیس سے کی تو پولیس نے بھی ٹال مٹول کرنا اور سمجھوتہ کرلینے کی بات کہی۔ متاثرہ لڑکی صدمہ میں تھی اپنے ساتھ ہوئے ظلم کو وہ برداشت نہ کر سکی، اور اس نے انصاف کے نہیں ملنے پر خودکشی کرلی۔
لڑکی کے انتہائی اقدام کے بعد پولیس نے دو ملزمین کو گرفتار کیا جبکہ ایک ابھی بھی فرار ہے۔

اترپردیش کے ضلع کانپور کے دیہات علاقہ میں ایک معصوم لڑکی کو قید کرکے تین دن تک جنسی زیادتی کا شکار بنایا، پولیس کی لاپروائی اور انصاف نہ ملنے سے پریشان متاثرہ نے خودکشی کرلی۔

اترپردیش: جنسی زیادتی سے دلبرداشتہ متاثرہ کی خودکشی


اترپردیش کے ضلع کانپور میں واقع کانپور دیہات میں ایک نابالغہ لڑکی کو گاؤں کے ہی تین لڑکے سنی ، لالہ اور رنکو نے لڑکی کواغوا کیا ۔ اغوا کرنے کے بعد اسے اپنے ہی گھر میں رکھ کر تین دن تک اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا، ان ظالموں کے چنگل میں پھنسی لڑکی کسی طرح سے بھاگ کر جب اپنے گھر پہنچی تو اس نے اپنے گھر والوں کو اپنے ساتھ ہوئی زیادتی کی تفصیل بتائی۔

لڑکی کی باتوں کو سننے کے بعد اہل خانہ سکتے میں آگئے اور انھوں نے لڑکی کو تھانہ لے گئے جہاں پولیس نے اس کا میڈیکل چیک اپ کرایا اور کئی دنوں تک لڑکی کو تھانے میں ہی رکھا۔

واردات کے تین دن بعد پولیس نے مقد مہ درج کیا، لیکن ملزمین کو گرفتار نہیں کیا گیا، جب متاثرہ لڑکی گھر واپس آئی تو ملزمین نے اہل خانہ پر سمجھوتہ کرنے کا دباؤ بنانا شروع کردیا۔ اہل خانہ نے اس بات کی شکایت پولیس سے کی تو پولیس نے بھی ٹال مٹول کرنا اور سمجھوتہ کرلینے کی بات کہی۔ متاثرہ لڑکی صدمہ میں تھی اپنے ساتھ ہوئے ظلم کو وہ برداشت نہ کر سکی، اور اس نے انصاف کے نہیں ملنے پر خودکشی کرلی۔
لڑکی کے انتہائی اقدام کے بعد پولیس نے دو ملزمین کو گرفتار کیا جبکہ ایک ابھی بھی فرار ہے۔

Intro:تلنگانہ اور اناؤ ضلع میں ہوئے گینگ ریپ کی آگ ا بھی پوری طر ح سے ٹھنڈی بھی نہیں ہو پائی تھی کہ اترپردیش کے ضلع کانپور دیہات میں ایک
معصوم لڑکی کو قید کر کے تین لوگوں نے اس کے ساتھ تین دن تک جبراً عصمت دری کی واردات کو انجام دے ڈالا ۔ کسی طرح قید سے چھوٹی معصوم لڑکی کی جب اپنے گھر پہنچی جی جی تو معاملہ پولیس میں درج کرایا گیا یا یا پولیس کی لاپرواہی کے چلتے انصاف نہ ملنے پر پر معصوم نے نے خودکشی کرلی پولیس کے پاس اپنی لاپرواہی کو چھپانے کا صرف بہانہ ہی بچا ہے ہے۔Body:اترپردیش کے ضلع کانپور سے الگ ہو کر بنا کانپور دیہات ضلع کے ایک گاؤں میں ایک نابالغ لڑکی کو گاوں کے ہی تین لڑکے سنی ، لالہ اور رنکو نے اس کو اغوا کرلیا ۔ اور اغواء کرنے کے بعد اسے اپنے ہی گھر میں رکھ کر تین دن تک اس کے ساتھ گینگ ریپ کیا ، حیوانوں کے چنگل میں پھنسی لڑکی کسی طرح سے بھاگ کر جب اپنے گھر پہنچی تو اس نے اپنے گھر والوں کو اپنے ساتھ ہوئی پوری واردات بتائی۔ بیٹی کی باتوں کو سن کر ان کے پیروں کے نیچے سے زمین سرک گئی، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ اس کو تھانے لے گئے جہاں پولیس نے لڑکی کا میڈیکل چیک اپ کرایا اور کئی دن تک معاملے کو دبانے کی کوشش میں اسے تھانے پر ہی رکھا، وار دات کے تین دن بعد پولیس نے مقد مہ درج کرلیا، لیکن ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جب متاثرہ لڑکی کی گھر واپس آئی تو ملزمان ان اور رسوخ دار لو گوں نے اہل خانہ پر سمجھوتا کرنے کا دباؤ بنانا شروع کردیا ۔ اہل خانہ نے اس بات کی شکایت پولیس سے کی تو پولیس نے بھی ٹال مٹول کرنا اور سمجھوتا کر لینے کی بات کہی ۔ متاثرہ لڑکی کا فی صد مہ میں تھی اور اہل خانہ پر سمجھو تہ کرلینے کا برابر دباؤ بنتا دیکھ اہل خانہ نے متاثرہ لڑکی کو اپنے ایک رشتہ دار کے گھر بھیج دیا جہاں لڑکی اپنے ساتھ ہوئے ظلم کو برداشت نہ کر سکی اور اس نے موقع پا کر گھر میں ہی خود کشی کرلی۔اب پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے دو ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ ایک ملزم ابھی بھی فرار ہے ۔ اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے ۔ اور وہ انصاف کی دہائی دے رہے ہیں ۔ یہ واردات تیرہ نومبر کو انجام پائی ہے، پولیس نے 16 نومبر کو 363 ، 366 تھی دفعات میں مقدمہ درج کر لیا جسے بعد میں 376 ڈی گینگ ریپ میں تبدیل کیا ، اس کے بعد بھی پولیس نے گینگ ریپ کے کسی بھی ملزم کو گرفتار نہیں کیا ۔ جب لڑکی نے خودکشی کرلی تو پولیس حرکت میں آگئی اور پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ اسے پولیس کی آنکھ کھلنا کہیں یا سماج کا دباؤ جس کے بعد پولیس حرکت میں آئی ہے۔
بائٹ /= متاثرہ لڑکی کی دادی
بائٹ/= انوراگ وتس، ایس ایس پی کانپور دیہات
بائٹ /= راکیش کمار سنگھ ضلع مجسٹریٹ کانپور دیہاتConclusion:اب ضلع کانپور دیہات کا ضلع انتظامیہ کے ہاتھ پیر پھول گئے ہیں ، اسے یہ سمجھ نہیں آرہا ہے کہ اس وقت تلنگانہ اور ضلع اناؤ کا دردناک واقعات پارلیمنٹ میں گونج رہا ہے تبھی پولیس کی ایک بڑی لاپرواہی کا دوسرا معاملہ بھی سامنے آگیا ہے ، اب دیکھنا یہ ہوگا کہ اتر پردیش کی حکومت ان لاپرواہ افسران کے اوپر کیا کاروائی کرتی ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.