اس موقع پر رضا اکیڈمی کے ضلع صدر محمد رئیس نے کہا کہ گلبرگہ میں کئی سیاسی جماعتوں کی جانب سے جلوس نکلالے جارہے ہیں اور کرناٹک ہانگل، سندگی حلقوں میں اسمبلی کے ضمنی انتخابات کے سیاسی جلوس نکل رہے ہیں، مگر ریاستی حکومت نے ان پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے اور نہ ہی اس پر کووڈ گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے۔
صرف میلادالنبی جلوس پر ہی پابندی لگانے کی گائیڈ لائن کیوں جاری کی گئی ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کے مذہبی اجلاس پر ہی پابندی لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔
عید میلاد النبی کا جلوس دنیا بھر نکلا جاتا ہے، مگر یہاں پر جلوس کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
گلبرگہ میں پچھلے 40 سالوں سے میلادالنبی کے جلوس نکلتے آرہے ہیں جس میں ہندو بھائی اس جلوس کا استقبال کر تے ہیں۔ اس دوران یہاں پر گنگا جمنی تہذیب دیکھنے کو ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جلوس میلادالنبی پر پابندی عائد کر کے یہاں کی گنگا جمنی تہذیب کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ریاستی حکومت جلوس اجازت دے یا نہ دے مگر اس بار 19 اکتوبر کو جلوس عید میلادالنبی نکالنے کی بات کہی۔
مزید پڑھیں:
انتخابی جلوسوں پر کوئی پابندی نہیں توعید میلادالنبی کے جلوس پر پابندی کیوں؟ اویسی
اس دوران کئی تنطیم کے ذمہ داران اور نوجوان نے مل کر جلوس نکالنے کی مطالبہ کر تے ہوئے ضلع کمشنر کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔