ریاست کرناٹک کے ضلع گلبرگہ کو گنبدوں کا شہر کہا جاتا ہے، کبھی یہ شہر بہمنی دور حکومت کا پایہ تخت ہوا کرتا تھا۔ یہاں پر کئی درگاہوں، خانقاہوں، مساجد کے ساتھ ساتھ دیگر کئی قدیم عبادتگاہوں کے گنبد موجود ہیں۔
یہاں بہمنی دور کی تعمیر کردہ سات گنبدیں موجود ہیں۔ ان گنبدوں کو گلبرگہ شہر میں ہفت گنبد کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان گنبدوں میں سات بادشاہوں کے مزارات موجود ہیں اس لیے ان گنبد کو ہفت گنبد بھی کہا جاتا ہے۔
ان میں فیروز شاہ بہمنی، مجاہد شاہ، غیاث الدین تہمن شاہ، شمش الدین شاہ، داؤد شاہ اول، داؤد شاہ دوم اور دیگر بادشاہوں کے مزارات موجود ہیں۔ ان قدیم گنبدوں کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے کچھ مؤرخین سے بات بھی کی، جنہوں نے بتایا کہ یہاں پر بہمنی دور کے کئی بادشاہوں نے حکومت کی ہے۔گلبرگہ شہر بہمنی دور کا پایہ تخت رہاہے۔
شاہ علاؤالدین بہمنی کے بعد، فیروز شاہ بہمنی نے گلبرگہ شہر کے لئے بے حد خدمات انجام دیں۔ فیروز شاہ، بہمنی دور کے آٹھویں بادشاہ گزرے ہیں۔ بیک وقت انھیں کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ انہوں نے خاص طور پر شعبہ زراعت اور تعلیمی نظام پر زیادہ توجہ دی تھی۔ انھیں اولیاء کرام سے بڑی عقدت تھی۔ اس لئے انہوں نے حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کی درگاہ کا گنبد تعمیر کروایا فیروز شاہ کی مزار بھی حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کے قریب میں واقع ہے۔
مزید پڑھیں: گلبرگہ: اسلام کا معاشی و تجارتی نظام کے عنوان سے اجلاس عام
فیروز شاہ بہمنی کی تعمیر کردہ یہاں کئی مسجدیں، تالاب، درگاہ کی گنبدیں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ان کی تعمیر کردہ عمارات اور گنبدوں میں اسلامی فن تعمیر کے ساتھ ساتھ بھارتی تہذیب کا عکس نمایاں ہے۔