ریاست کرناٹک کے گلبرگہ شہر میں کسان اور متعدد سماجی تنظیموں کی جانب سے جگت سرکل اور ضلع کمشنر آفیس کے سامنے زرعی بلز کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
احتجاج کےدوران مظاہرین نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک میں اپنی ہی منمانی کرتی جارہی ہے، مرکزی اور ریاستی حکومتیں زرعی، اے پی ایم سی، برقی بل میں تبدیلی لاکر عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہیں، مرکزی حکومت ملک کی عوام کی ترقی کے لیے قوانین بنانے کے بجائے کسان اور عوام مخالفت پالیسیوں کو بنا کر کے ملک بھر کے عوام کو مشکل میں ڈال رہی ہے۔
مرکزی حکومت ملک کے ہر شعبہ کو پرائیویٹ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، اور پریشان حال کسان خود کشی کر نے پر مجبور ہیں، اس ملک کے کسان اپنی زمین پر کام کرتے ہیں خود اپنی مرضی کے مالک ہوتے ہیں، لیکن زرعی بل لاکر کسان کو ملٹی پل کمپنیوں کے ساتھ جوڑ کر انہیں غلام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مظاہرین کا مزید کہنا ہے کہ پارلیمنٹ میں زرعی بلز کی منظوری دی گئی ہے لیکن اس سے کسانوں اور مزدوروں کی بھی ترقی نہیں ہوسکتی، جس کی وجہ سے مرکزی حکومت سے قانون فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کسان اور سماج تنظیموں نے 28 ستمبر کو کرناٹک بند کر نے کے فیصلے کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔