کورونا وائرس نے ریاست بھر میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت اور انتظامیہ کی نیند اڑتی جارہی ہے۔
اسی دوران جند کے سیول اسپتال سے ایک پریشان کن کیس سامنے آیا ہے۔ جس نے سیکڑوں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ جمعرات کے روز کورونا کا ایک مشتبہ مریض کو صفیدوں سے محکمہ صحت کی ٹیم جند لائی تھی۔
سہ پہر کو محکمہ صحت کے ملازمین نے کورونا معائنے کے لئے مشتبہ مریض کا نمونہ لیا۔ نمونہ دینے کے بعد کورونا کا مشتبہ مریض اچانک اسپتال سے فرار ہوگیا۔ اسی دوران جب اسپتال کے ڈاکٹروں کو مشتبہ مریض کے فرار ہونے کی اطلاع ملی تو انہوں نے اس کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔
سیول اسپتال کے ایگزیکٹو پی ایم او ڈاکٹر گوپال گوئل نے بتایا کہ جمعرات کے روز کورونا کے ایک مشتبہ مریض کو صفیدوں سے جند لایا گیا تھا۔ کورونا کا مشتبہ مریض گاگولی گاؤں کا بتایا جارہا ہے۔ جس کی دماغی حالت خراب بتائی جاتی ہے۔
ڈاکٹر گوپال گوئل نے بتایا کہ کورونا کے مشتبہ مریض کو کھانسی کی شکایت تھی، جس کی وجہ سے اس کا نمونہ اسپتال میں لیا گیا۔ ڈاکٹر گوپال گوئل نے بتایا کہ نمونہ دینے کے بعد مریض اچانک فرار ہوگیا۔ جس کی اطلاع پولیس کو دے دی گئی ہے۔ اطلاع ملنے کے بعد سے پولیس کورونا کے مشتبہ مریض کی تلاش کر رہی ہے۔
حیرت کی بات ہے کہ ایک طرف ملک اور دنیا میں ہر روز ہزاروں افراد کورونا وائرس سے ہلاک ہو رہے ہیں۔ لوگوں کی جانیں بچانے کے لئے لاکھوں جتن کئے جارہے ہیں۔ لیکن سب بیکار ثابت ہو رہے ہیں۔ یہاں تک اس بیماری میں امریکہ جیسے ملک نے دم توڑ دیا ہے۔
ساتھ ہی ہریانہ میں بھی ان کو سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا ہے۔ جند کے محکمہ صحت اور پولیس محکمہ کی غفلت نے سیکڑوں افراد کی زندگیوں کو خطرہ میں ڈال دیا ہے۔ ایسی صورت میں کیا غفلت برتنے والے ملازمین کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی؟ یا معاملہ کو ٹھنڈے بستے میں ڈال دیا جائے گا۔