جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے بلاک کنڈی میں عالمی یوم جذام منایا گیا۔ اس تقریب کے انعقاد کا مقصد جذام کے تئیں بیداری پیدا کرنا ہے۔ World Leprosy Day observed
ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں ڈاکٹر سلیم الرحمن اور سی ایم او راجوری ڈاکٹر شمیم بھٹی کی ہدایت پر بی ایم او کنڈی ڈاکٹر اقبال ملک کی زیرنگرانی سی ایچ سی کنڈی میں عالمی یوم جذام کے موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
این ایل ای پی کے تحت جذام سے متعلق آگاہی مہم کے حوالے سے ایک سمپوزیم کا انعقاد ڈاکٹر اقبال ملک نے CHC کنڈی میں کیا۔ انہوں نے 2022 کے آخر تک جذام کے خاتمے اور بھارت کو جذام سے نجات دلانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کا بھی عہد کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مالک جو ڈسٹرکٹ مینٹل ہیلتھ پروگرام آفیسر بھی ہیں نے کہا کہ جذام کے شکار افراد کو بدنما داغ، امتیازی سلوک اور تنہائی کی وجہ سے ذہنی طورپرکئی طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بی ایم او کنڈی نے مزید کہا کہ جذام مکمل طور پر قابل علاج ہے۔ جذام کے لیے ایم ڈی ٹی (ملٹی ڈرگ تھیراپی) صحت کے مراکز پر مفت دستیاب ہے۔
کمیو نٹی ہیلتھ آفیسر محمد ایوب نے کہا کہ جذام بیماری کے علاوہ اسے متعلق بیداری کی کمی اور جذام سے منسلک سماجی بندشیں اس حالت کو مزید بڑھا رہے ہیں۔ ہمیں صرف جذام کی بنیادی باتوں کو سمجھنا اور ان سماجی بندشوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے
ڈاکٹر فاروق میر میڈیکل آفیسر نے کہا کہ جذام کا علاج کیا جا سکتا ہے اور اگر مریض ابتدائی مراحل میں آکر گائیڈ لائن کے مطابق مکمل علاج کروا لے تو بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔ حسی نقصان کے ساتھ جلد پر ہلکے یا سیاہ دھبے جذام کا سبب بن سکتے ہیں۔ اگر ان میں سے کوئی بھی علامات ظاہر ہوں تو مریض کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں:'جذام سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ برتیں'
بی ایم او کنڈی نے محکمہ صحت کے عملہ کو بھی ہدایت دی کہ وہ سب سنٹر کی سطح پر جذام کے بارے میں بیداری پیدا کریں تاکہ عوام کو اس سے آگاہ کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "مناسب دیکھ بھال اور علاج کے ساتھ، جذام کے مریض معمول کی زندگی گزار سکتے ہیں