جموں میں اومیکرون کے دو مشتبہ معاملات Suspicious Omicron Cases سامنے آئے جس کے بعد ان دونوں مریضوں کے نمونوں کو جانچ کے لیے دہلی لیباریٹری بھیجا گیا ہے۔
درج بالا دونوں مریض بیرون ملک سے آئے ہیں ان میں سے ایک آئر لینڈ کے بعد اٹلی سے ہوتا ہوا امرتسر پہنچا اور اس کے بعد بذریعہ سڑک اپنے گھر جموں چلا گیا تھا۔ اس دوران طیارے اور سفر میں ان کے رابطے میں آنے والوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق آئرلینڈ کے بعد اٹلی سے جموں واپس آنے والے ترکوٹہ جموں کے 63 سالہ شخص کورونا وائرس متاثر پائے گئے جس کے بعد انہیں ڈی آر ڈی او ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ مسافر امرتسر سے بذریعہ سڑک جموں پہنچا تھا۔
مسافر کے رابطے میں آنے والے دیگر افراد کی بھی تلاش کی جا رہی ہے۔ فی الحال مسافر کی حالت مستحکم ہے۔ اس کے جینوم کے نمونے کو جانچ کے لیے دہلی کی لیبارٹری بھیج دیئے گئے ہیں۔
اب تک جموں میں دو مریض کورونا متاثر پائے گئے ہیں جو بیرون ملک سے بھارت آئے تھے ان پر اومیکرون کا بھی شبہ ہے۔ کورونا انفیکشن کی نئی قسم کے پیش نظر جموں و کشمیر میں چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ اٹلی سے بھارت پہنچنے والا مسافر سیدھا گھر چلا گیا تھا۔ وہ 2 دسمبر کو جموں آیا تھا اور اس کا آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ 6 دسمبر کو نگرانی میں کیا گیا تھا۔
ان کی رپورٹ 7 دسمبر کی رات مثبت آئی تھی۔ اس کے بعد انہیں ڈی آر ڈی او میں داخل کرایا گیا۔ جموں ہوائی اڈے کے علاوہ ریلوے اسٹیشن اور لکھن پور روڈ کے ذریعے جموں پہنچنے والے غیر ملکی مسافروں پر نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ جموں شہر کے چھنی راما لین 1 سے اب تک پانچ متاثرہ کیسز ملے ہیں جن میں پہلے دو اور بعد میں تین کیسز پائے گئے ہیں۔
اس کے پیش نظر اس علاقے کو مائیکرو کنٹینمنٹ زون بنانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
انتظامیہ کے نئے رہنما خطوط کے مطابق اگر ایک ہی علاقے میں تین متاثرہ کیسز پائے جاتے ہیں تو اسے مائیکرو کنٹینمنٹ بنانے کی ہدایت ہے۔