مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹانے کے فیصلے کے بعد سے ہی کشمیر پر پاکستان کی بوکھلاہٹ صاف طور پر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پاکستان کشمیر میں تشدد پھیلانے کے لیے عسکریت پسندوں کی مدد کرنے کی ہر ممکن کوشش کررہا ہے۔
پاکستان کے ناپاک منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے بھارتی سیکیورٹی فورسز نے اسے چیلنج کے طور پر لیا ہے۔ جمعرات کے روز جموں و کشمیر کے ضلع کٹھوعہ کی پولیس نے دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے ایک ماڈیول کو ناکام بنا دیا اور جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے ایک بڑے واقعے کو انجام دینے کے مقصد سے آئے تین عسکریت پسند کو بھاری مقدار میں گولہ بارود سمیت گرفتار کیا ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی ایجنسیوں کی مستعدی سے اسے ناکام کر پاکستان میں بیٹھے دہشت گردوں کے مالکان کے ارادوں پر پانی پھیر دیا ہے۔ اس واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے کٹھوعہ ڈسٹرکٹ پولیس کے ایس ایس پی نے بتایا کہ صبح آٹھ بجے کے لگ بھگ جموں و کشمیر کے داخلی دروازے لکھن پور میں پختہ معلومات کی بنیاد پر پنجاب سے جموں کشمیر کی طرف آرہی ٹرک نمبر جے کے 13 ای 2000 کو روک کر پولس نے تین عسکریت پسند کو گرفتار کر لیا ہے۔
ٹرک کی تلاشی کے دوران 4 اے کے 56، 2 اے کے 47 رائفلیں، 180 زندہ کارتوس، 6 میگزین اور لگ بھگ 11 ہزار نقد روپئے ملے ہیں۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ پکڑے گئے تینوں عسکریت پسند کا تعلق کشمیر سے ہے۔ پولیس اس واقعے کو ایک بہت بڑی کامیابی قرار دے رہی ہے۔