جموں و کشمیر کے سیاست دانوں نے جموں و کشمیر وقف بورڈ کے جائیداد و املاک کو ذاتی مفاد کے لئے استعمال کیا اب وقت آگیا ہے کہ ایسے لوگوں کو جیل میں ڈالا جائے جبکہ پورے ملک میں سب سے بڑا وقف بورڈ جموں وکشمیر کا ہی تھا لیکن سنہ 1947 سے لیکر آج تک ہمارے سیاستدانوں نے اس وقف بورڈ کو صرف لوٹا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر شرائن بورڈز ماتا ویشنو دیوی کے پیسے پر یونیورسٹی اور ہسپتال بنا سکتا ہے تو وقف بورڈ نے آج تک کیوں کچھ نہیں بنایا جس سے لوگوں کو فائدہ پہنچے۔