مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد لگاتار مرکزی حکومت نئے قوانین کو نافذ کرنے میں مشغول ہیں جبکہ جموں کشمیر میں جمہوری طرز کی حکومت کی غیر موجودگی میں ان قوانین کو نافذ کیا جارہا ہے۔
حال ہی میں نئی ایکسائز پالیسی کو نافذ کیا گیا جس کے کے خلاف جموں کشمیر کی سرمائی دارالحکومت جموں میں لوگ ایک ہفتے سے زائد احتجاج کررہے ہیں تاہم مرکز میں برسر اقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی جموں کشمیر رہنما کی خاموشی پر عوامی حلقوں میں کافی غم و غصے پایا جارہا ہے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنما و سابق نائب وزیراعلی کویندر گپتا سے خاص بات چیت کی۔
انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں کشمیر میں نافذ کی گئی نئی ایکسئز پالسی کو لیکر مرکزی وزیر کشن ریڈی کے ساتھ بات کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکار کو چاہیے کہ وہ مندروں کے شہر جموں میں رہائشی علاقوں میں شراب کی نئی دوکانیں کھولنے کے حق میں نہ ہو، انہوں نے کہا کہ اس کے خلاف لوگوں کا غم و غصہ جائز ہے ۔
سابق نائب وزیر اعلیٰ کویندر گپتا نے کہا کہ جموں کشمیر کے عوام کے مفاد میں جو صحیح رہیے گا بی جے پی اس کا ساتھ دیکر اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کریے گی۔
بتادیں کہ جموں میں شراب کی نئی دکانیں کھلنے کے خلاف لوگوں کا احتجاج ایک ہفتے سے جاری ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ شراب کی نئی دکانیں عبادت گاہوں کے نزدیک اور بستیوں میں کھولی جا رہی ہیں جس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔