جموں کے صوبائی کمشنر دفتر کے باہر نجی اسکولوں کے ساتھ منسلک گاڈی ڈرائیوروں نے اپنی مانگوں کو لیکر احتجاج کیا۔
احتجاج کر رہے ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے بینک سے قرضہ لیکر گاڑیاں خریدی ہیں جن میں وہ اسکولی بچوں کو آتے لے جاتے ہیں جس سے انکا روزگار چلتا ہے۔ ’’لیکن انتظامیہ ہمیں اسکولی بچوں کو ان گاڑیوں میں بٹھانے سے منع کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہم بے روزگار ہو گئے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ نے اسکولی بچوں کی حفاظت کے پیش نظر مخصوص گاڑیوں کو ہی اسکولی بچوں کو لانے لے جانے کی اجازت دی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے احتجاجی ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ اس حکمنامے سے انکا روزگار متاثر ہوا ہے۔ جبکہ وہ اسکولی بچوں کی حفاظت کے لیے سبھی قانون ماننے کے لیے تیار ہیں مگر انہیں گاڑیوں میں اسکولی بچوں کو لانے اور لے جانے کی اجازت دی جائے۔