جموں و کشمیر میں کانگریس پارٹی کے ترجمان راویندر شرما نے مرکز کی جانب سے تشکیل شدہ حد بندی کمیشن پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نے بی جے پی حکومت سے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں حد بندی کرا کر اپنا وعدہ پورا کرے لیکن 2011 کی مردم شماری کے مطابق کشمیر کی آبادی زیادہ ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ جموں کے عوام کو بی جے پی نے یہ وعدہ کیا تھا کہ جموں کی اسمبلی نشستوں میں اضافہ کیا جائے گا لیکن ایسا اب ممکن نہیں ہے۔'
وہیں جموں و کشمیر نیشنل پینتھرز پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ 'حد بندی کرنے کا فائدہ تب پہنچے گا جب جموں کی اسمبلی نشستوں میں اضافہ کیا جائے گا۔ تاہم ہم امید کرتے ہیں کہ جموں کے ساتھ انصاف ہو گا۔'
واضح رہے کہ مرکزی وزارت قانون و انصاف نے جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی کو حد بندی کمیشن کا سربراہ مقرر کیا جنہیں جموں و کشمیر کی 90 اسمبلی حلقوں کے لئے حدبندی اور درج فہرست ذات و قبائل کے لئے نشستیں مختص کرنے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کی بحالی کا اِشارہ دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے جمعہ کے روز مرکزی خطہ کے لئے پہلی بار حد بندی کمیشن تشکیل دی تھی۔