جموں و کشمیر کے صوبہ جموں کے سنجوا علاقہ میں مبینہ پولیس زیادتی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
سنجوا علاقہ کے رہنے والے محمد عامر کے گھر والوں نے جموں کشمیر پولیس پر لاک ڈاؤن کے دوران ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سجوا جموں کے رہنے والے عامر حسین کا کہنا ہے کہ 'ان کی اہلیہ درد زہ میں مبتلا تھی۔ وہ 6 اپریل کو شام کے 9 بجے اپنے گھر سے نکلے تاکہ وہ جموں میڈیکل کالج میں اہلیہ کو داخل کرائے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے انہیں پکڑا اور مار پیٹ شروع کی۔ جس کے باعث ان کی اہلیہ کا بچہ پیٹ میں ہی دم توڑ بیٹھا۔'
عامر کی بہن آسیہ کا کہنا ہے کہ 'رات کو بہت زیادہ بارش ہورہی تھی۔ اور ہم ہسپتال جا رہے تھے۔ لیکن پولیس نے ہمیں ہسپتال جانے نہیں دیا۔ پولیس نے بدتمیزی کی اور خواتین کو ہراساں کیا۔'
آسیہ کا کہنا ہے کہ 'پولیس کے اہلکاروں نے میرے چھوٹے بھائی کے ساتھ مار پیٹ کی اور دھمکی دی کہ سبھی خواتین کے خلاف بھی ایف ائی درج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا پولیس کے وجہ سے بچے کی موت ہوئی۔'
انہوں نے جموں کشمیر انتطامیہ کے اعلیٰ افسران سے معاملے کی جانچ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر ای ٹی وی بھارت نے ایس ایس پی جموں سے اس سلسلہ میں جانکاری حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے بات کرنے سے انکار کیا۔