لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی زندگیاں بدلنے لگی ہیں کیونکہ ان کے بقول چہار سو موسم ہرا ہونے لگا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک عام انسان کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے جو بھی بنیادی ضرورتیں درکار ہیں ان کی فراہمی کا کام تیزی سے شروع ہوا ہے۔
منوج سنہا نے یہ باتیں جموں یونیورسٹی کے جنرل زور آور سنگھ آڈیٹوریم میں گذشتہ شام منعقد ہوئے 'کُل ہند اردو مشاعرے' کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
انہوں نے کہا 'منظر بھوپالی صاحب آپ سب کے بیچ موجود ہیں۔ ان کا ایک شعر ہے 'تمہارا ہاتھ جو آیا ہے ہاتھ میں میرے۔ اب اعتبار کا موسم ہرا لگتا ہے'۔ پچھلے کچھ مہینوں میں جموں و کشمیر کے بہت سارے دیہات اور قصبوں میں جا کر مجھے بھی اعتبار ہوا ہے کہ موسم ہرا ہونے لگا ہے'۔
ان کا مزید کہنا تھا 'ایک عام انسان کی زندگی کو بہتر بنانے کے لئے جو بھی بنیادی ضرورتیں درکاری ہیں ان کی فراہمی کا کام شروع ہوا ہے۔ میں تفصیلات میں جاننا نہیں چاہتا، صرف آپ سمجھدار لوگوں سے اتنا کہنا چاہتا ہوں کہ انتظامیہ پوری ایمانداری سے کوششیں کر رہی ہے کہ لوگوں کا ہر لمحہ ہرا بھرا ثابت ہو'۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی قدیم و عظیم ثقافت کو اس کا اصل مقام دلانے کے لئے میرے سبھی ساتھی کافی کوششیں کر رہے ہیں نیز آرٹ سے دلچسپی رکھنے والے نوجوانوں کو ہر ممکن سہولیات اور مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا 'ابھی حال ہی میں منعقد ہوئے نیشنل یوتھ فیسٹیول میں جموں و کشمیر کے نوجوانوں نے دوسرا مقام حاصل کیا ہے۔ 26 جنوری کے موقع پر جموں و کشمیر میں آرٹ سے وابستہ دو عظیم ہستیوں کو پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ یہ ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے۔ اس سے ہماری نوجوان نسل کو تحریک و ترغیب ملتی ہے۔