جموں کے بٹھنڈی سیجوا موڑ پر انتظامیہ کی انہدامی کارروائی کو لے کر تیسرے روز بھی لوگوں نے احتجاج کیا۔ متاثرین کی قیادت میں مظاہرین نے جموں انتظامیہ کی طرف سے گوجر طبقہ کے رہائشی مکانات کو منہدم کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرکار قبائلی لوگوں کو زمین دینے کا دعویٰ کرتی ہے تو دوسری طرف غریب و بے سہارا کنبوں پر ظلم و زیادتی کی جارہی ہے۔ People Protest against Demolition Drive at Jammu
انہوں نے کہا کہ جموں کے مختلف علاقوں میں سیاسی اثر و رسوخ رکھنے والے لوگوں و کئی افسران نے ناجائز تعمیرات کی ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ انتظامیہ کی غریب عوام پر کاروائی قابل مذمت ہے۔ انہوں ایل جی سے متاثرین کی باز آبادکاری کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے و اس طرح کی کارروائی پر مکمل روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عام لوگوں کے دکانوں کو منہدم کرنے کی کارروائی کو مکینوں نے غیر انسانی اور ظالمانہ قدم قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت ہر بے گھر کو رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے دعوے کر رہی ہیں، تو دوسری طرف سے لوگوں کو موسم گرما کی گرم راتوں میں بے گھر کرکے کھلے آسمان کے نیچے رہنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو سراسر انسانی اقدار کے بر خلاف ہے۔ مظارین نے مزید کہا کہ ایک طرف حکومت نے جموں وکشمیر میں زمین کو بیرونی لوگوں خاص کر کارپوریٹ سیکٹر کو فروخت کرنے کے لیے رعایت دے رکھی ہے تو دوسری جانب یہاں کے اصل مکینوں کو مختلف بہانوں سے انتہائی ظالمانہ طریقے سے بے گھر کر رہی ہے۔